اردو

urdu

ETV Bharat / state

’کشمیر میں سیاسی کارکنوں کے لیے کام کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے‘

سیاسی کارنوں پر حملوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے غلام حسن لون نے انتظامیہ سے سیاسی رہنماؤں کے لئے ماحول کو خوشگوار بنانے اور انہیں معقول سیکورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

’کشمیر میں سیاسی کارکنوں کے لیے کام کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے‘
’کشمیر میں سیاسی کارکنوں کے لیے کام کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے‘

By

Published : Aug 20, 2021, 3:18 PM IST

جموں و کشمیر اپنی پارٹی نے گزشتہ روز پارٹی لیڈر غلام حسن لون کو گولی مار کر ہلاک کیے جانے کو افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیتے ہوئے انتظامیہ سے سیاسی کارکنوں کو سیکورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

گزشتہ روز جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے لیڈر غلام حسن لون کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا

جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے سینئر رہنما عبد الرحیم راتھر نے اننت ناگ میں ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ ’’کسی بے گناہ کو قتل کرنا پوری انسانیت کا قتل سمجھا جاتا ہے، بہت ہی افسوسناک واقعہ ہے جو گزشتہ روز ضلع کولگام کے دیوسر علاقے میں پیش آیا، بیوہ عورتوں کی فہرست میں ایک اور بیوہ شامل ہوگئی ہے، بہت دکھ ہوا ہے، ہم اپنی طرف سے اس واقعے کو لے کر جتنا بھی افسوس کریں کم ہے۔‘‘

جموں و کشمیر اپنی پارٹی لیڈر عبد الرحیم راتھر نے کہا کہ ایک سیاسی کارکن لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے لوگوں کی نمائندگی کرنے کے لئے آگے آتے ہے، حالانکہ ایک سیاسی کارکن کے پاس کوئی بڑی سیاست نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم امید کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ایسے واقعات سے ہمیں نجات دے۔‘‘

راتھر نے مزید کہا کہ ’’کسی کو مارنے سے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔‘‘ ان کے مطابق ’’مسائل حل ہو سکتے ہیں، بات چیت ہی ایک واحد ذریعہ ہے جس سے مسئلے کا حل نکالا جاسکتا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ گزشتہ شام ضلع کولگام میں نامعلوم بندوق برداروں نے جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے زونل صدر غلام حسن لون کو گولی مار کر ابدی نیند سلا دیا تھا، جس کے بعد مختلف سیاسی رہنماؤں میں تشویش کی لہر پائی جا رہی ہے۔ چند روز قبل ہی ضلع کولگام میں بی جے پی کے ہوم شالیبگ حلقہ انتخاب کے انچارج کو بندوق برداروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

مزید پڑھیں:نامعلوم بندوق برداروں نے 'اپنی پارٹی' کے لیڈر کو گولی ماردی

سیاسی کارنوں پر حملوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے راتھر نے انتظامیہ سے سیاسی رہنماؤں کے لئے ماحول کو خوشگوار بنانے اور انہیں معقول سیکورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’’کشمیر میں سیاسی کارکنوں کے لیے کام کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے، سیاسی رہنمائوں اور ورکروں پر حملوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انتظامیہ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سیاسی کارکنوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔‘‘

ABOUT THE AUTHOR

...view details