سری نگر:وادیٔ کشمیر میں قدرتی طور پر اگنے والا ہرمالا جسے کشمیری میں اسبند کے نام سے جانا جاتا ہے، کشمیر کے کئی مقامات پر اگتا ہے، ان ہی مقامات میں بجبہاڑہ کے سیمتھن میں قائم چیک وڈر بھی شامل ہے۔ ہرمالا کو عرف عام میں اسبند کہا جاتا ہے، کشمیر میں اگنے والا یہ جنگلی دواؤں کا ایک پودا ہے، یہ پودا روایتی ادویات کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، اس پودے کے بیجوں کو بخار، اسقاط حمل اور پیٹ کے نیچے کے ٹیومر اور دوسری انسانی بیماریوں کے علاج کے لیے بھی استعمال میں لایا جاتا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق سیمتھن میں قائم چکدر وڈر ایک خاص اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ مذکورہ جگہ پر علم دار کشمیر شیخ نور دین نورانی (رح) نے کچھ وقت تک قیام کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے ہرمالا کے بیجوں کو مذکورہ پہاڑی پر بویا تھا اور تب سے لیکر آج کی تاریخ تک مذکورہ پہاڑی پر قدرتی طور یہ پودا خود ہی اُگ جاتا ہے۔
کشمیر کے مقامی لوگ ہرمالا کو قدیم زمانے سے اینٹی بیکٹیریل اور جراثیم کش خصوصیات کے طور پر استعمال کرتے آرہے ہیں۔ جب کہ کشمیر کے لوگ خاص مواقع پر جیسے کہ مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کانگڑی یا خصوصی برتنوں میں اسبند کو جلانا ایک قدیم روایت مانتے ہیں، جسے آج بھی جموں وکشمیر کے لوگوں کی جانب سے بلا مذہب و ملت اپنے روایتی انداز میں استعمال کیا جاتا ہے، جب کہ ہرمالا کے بغیر بہت سی رسومات ادھوری سمجھی جاتی ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق مذکورہ جگہ پر جو اسبند اگتا ہے، اسے بجبہاڑہ اور ملحقہ علاقہ جات سے تعلق رکھنے والے لوگ کاشت کر کے تبرکات کے طور پر اسے لے جا کر مختلف طریقوں سے استعمال میں لاتے ہیں، حالانکہ اسبند مذہبی اعتبار سے بھی کافی اہمیت کا حامل ہے۔