’’جموں کشمیر میں منتخب عوامی سرکار کا ہونا انتہائی ضروری ہے، عوام کو شدید مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے، جموں کشمیر کو یونین ٹیریٹری میں تبدیل نہیں کیا جانا چاہئے تھا لیکن سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے مرکزی سرکار کو یہ اقدام اٹھانا پڑا۔ ہم بھی چاہتے ہیں کہ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات J&K Assembly Election سے قبل ریاستی درجہ بحال کیا جانا چاہیے۔‘‘
ان باتوں کا اظہار جنوبی کشمیر South Kashmir سے تعلق رکھنے والے بی جے پی لیڈر شوکت حسین نے BJP Leader on J&K Statehood ای ٹی وی بھارت کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا۔
شوکت حسین نے کہا کہ ’’جموں و کشمیر میں تعمیر و ترقی کی راہ ہموار ہونے کے لئے منتخب عوامی سرکار کا ہونا ناگزیر ہے۔ اور جموں و کشمیر میں اگر انتخابات سے قبل ہی ریاستی درجہ بحال کیا جائے تو وہ زیادہ مناسب ہوگا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’بہتر اور مناسب ہے کہ جموں کشمیر میں عوامی حکومت کے قیام (اسمبلی انتخابات) سے قبل ریاستی درجہ بحال BJP Leader on J&K Statehood کیا جائے۔‘‘
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر کو یونین ٹیریٹری میں تبدیل کرنا غیر مناسب تھا، تاہم انہوں نے اس فیصلے کی تائید میں کہا: ’’ایسا مرکزی سرکار نے یہاں کی سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کے باعث کیا گیا۔‘‘