اننت ناگ:وادی کشمیر میں سیاحت کو ایک وسیع صنعت تصور کیا جاتا ہے، اس سے منسلک ٹور اینڈ ٹراول آپریٹرس کا ایک کلیدی کردار ہے اور اسے سیاحتی سیکٹر کا ایک اہم ستون مانا جاتا ہے۔ اگرچہ ٹور اینڈ ٹراول سیکٹر پر مرد کاروباریوں کا غلبہ ہے، تاہم اب خواتین بھی اس سیکٹر میں آرہی ہیں اور مردوں کے شانہ بشانہ کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہیں۔
سرینگر سے تعلق رکھنے والی یاسمینہ اور فرحانہ گزشتہ کئی برسوں سے ٹور اینڈ ٹراول کا کاروبار کر رہی ہیں اور وہ بہترین خاتون ٹور اینڈ ٹراول آپریٹرس کے طور پر ابھر رہی ہیں، جو نہ صرف دیگر خواتین کے لئے مشعل راہ بن رہی ہیں بلکہ ٹور اینڈ ٹراول سیکٹر میں عمدہ کارکردگی اور سرمایہ کاری سے خود اور دوسروں کو روزگار فراہم کر رہی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ معروف سیاحتی مقام ضلع اننت ناگ کے پہلگام علاقہ میں خصوصی بات چیت کے دوران انہوں نے اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یقینی طور پر سیاحتی صنعت خاص کر ٹور اینڈ ٹراول سیکٹر مردانہ تسلط والا کاروبار ہے، تاہم وقت بدلتے دھیر نہیں ہوتی اس لئے اب خواتین بھی اس سیکٹر میں کود کر اپنی دلچسپی کا اظہار کر رہی ہیں جو ایک خوش آئند قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ وادی میں بظاہر اس کاروبار میں خواتین کی تعداد کافی کم ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ خواتین میں اس کاروبار کے تئیں تصور یا دلچسپی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹور اینڈ ٹراول چلانے کے لئے بیشتر اوقات گھر سے باہر جانا پڑتا ہے، اس لئے خواتین کو والدین یا اہل خانہ کا تعاون نہیں مل رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ دلچسپی ہونے کے باوجود خواتین اس سیکٹر میں نہیں آپارہی ہیں۔وہیں سرکار بھی اس ضمن میں غیر سنجیدہ ہے، کیونکہ یہ ایک وسیع صنعت ہے اور خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے سیاحتی صنعت ایک اہم رول ادا کر سکتا ہے، تاہم سرکاری طور پر خواتین کو اس سیکٹر میں لانے کے لئے کسی طرح کی ٹھوس پالیسی مرتب نہیں کی گئی ہے۔
یاسمینہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے سنہ 2010 میں ٹور اینڈ ٹراول کا کاروبار شروع کیا، وہ سرینگر کے راجباغ علاقہ میں"میری ٹوریس اینڈ ٹراولز" کے نام سے اپنی ایک ایجنسی چلا رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کاروبار میں آنے کے لئے گھر والوں کا تعاون کافی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ شروعات میں انہیں کافی دقتیں پیش آئیں، خاص کر رجسٹریشن کے لئے انہیں کافی مشکلات درپیش آئیں، تاہم انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور اپنے کاروبار میں دل لگا کر محنت کی، یہی وجہ ہے کہ وہ آج ٹور اینڈ ٹراول آپریٹرس ایسوسی ایشن کی ممبر بھی ہیں اور اپنا کاروبار کامیابی سے چلا رہی ہیں۔
یاسمینہ نے کہا کہ وہ شادی شدہ ہیں اور انہیں سسرال اور اپنے شوہر کا مکمل تعاون مل رہا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی ایجنسی چلا کر نہ صرف اپنے بلکہ کئی لوگوں کو روزگار فراہم کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: |