اننت ناگ: ’’سکے مارشل آرٹ‘‘ میں بہترین کارکردگی کے عوض جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع سے تعلق رکھنے والی حنایہ نثار کو صدر ہند دروپتی مُرمو کی جانب سے پردھان منتری راشٹریہ بال پُرسکار ایوارڈ سے سرفرار کیا گیا۔ اب تک کئی بین الاقوامی مقابلوں میں اپنی کارکردی کا لوہا منوانے والی حنایہ نثار کو مختلف شعبہ ہائے فکر سے وابستہ افراد کی جانب سے رول ماڈل قرار دیا جا رہا ہے۔ حنایہ کو نئی دہلی میں ایک تقریب کے دوران ایوارڈ سے سرفرارز کیا گیا۔
حنایا نثار، جنوبی کشمیر کی واحد ایسی کم عمر عالمی اسکے مارشل آرٹ کھلاڑی ہیں جنہوں نے صرف 14 برس کی عمر میں سنہ 2018 میں کوریا میں کھیلے گئے تیسرے اسکے ورلڈ چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل حاصل کیا تھا۔ ان کی اس کارکردگی سے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کافی متاثر ہوئے تھے جس کے بعد وزیر اعظم نے ’’من کی بات‘‘ میں بھی حنایا کا ذکر کرکے ان کی ستائش کی تھی۔
ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ، ناگم علاقہ سے تعلق رکھنے والی حنایہ کی عمر صرف 4 برس تھی جب انہوں نے مارشل آرٹ کی ٹریننگ شروع کی۔ اور آج وہ اس مقام پر پہنچ گئی کہ وہ بحیثیت ایک کوچ لڑکے اور لڑکیوں کو سکے مارشل آرٹ کی تربیت دے رہی ہیں۔ انہوں نے ابھی تک قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں ایک درجن سے زائد گولڈ میڈل اپنے نام کئے ہیں، جس کی بدولت انہیں ملکی اور عالمی سطح پر شہرت حاصل ہوئی۔