اننت ناگ:جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ علاقے میں آج بھی کئی سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولیات نہ ہونے سے طلبہ شدید مشکلات سے جوجھ رہے ہیں، وہیں انتظامیہ بھی طلبہ کو راحت پہنچانے میں تاحال ناکام ثابت ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ کوکرناگ قصبہ سے تقریباً 16 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہرگن، گلی علاقے میں گورنمنٹ پرائمری سکول گزشتہ کئی برسوں سے ایک کرایہ کی عمارت میں کام کر رہا ہے۔ خستہ حال اسکولی عمارت کی پہلی منزل میں ایک گؤ خانہ ہے اور دوسری منزل، جہاں صرف دو کمرے ہیں، میں مقامی طلبہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
پرائمری سکول میں زیر تعلیم بچوں کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ پانچ برسوں سے اسی عمارت میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرایہ کی عمارت کے ٹھیک نتیجے گاؤ خانہ سے آنے والی بدبو اور مویشیوں کی آوازوں کے سبب وہ پڑھائی پر پوری طرح سے دھیان نہیں دے پاتے۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ عمارت بھی کافی بوسیدہ ہو چکی ہے جس کے باعث طلبہ خود کو غیر محفوظ تصور کر رہے ہیں۔ اسکول محض دو کمروں پر مشتمل ہے جن میں سے ایک کمرہ دفتری کام کاج کے لئے مختص رکھا گیا ہے جبکہ دوسرے کمرے میں پانچویں جماعت تک کے بچوں کو تعلیم دی جاتی ہے۔ نتیجتاً ایک ہی کمرے میں مختلف جماعتوں کے طلبہ پڑھائی پر پوری توجہ دینے سے قاصر ہیں۔ مزیدیکہ اسکول میں نہ تو کھیلنے کودنے کے لئے ہی کوئی میدان ہے اور نہ ہی بجلی اور پینے کے پانی کا معقول انتظام۔