اننت ناگ:کشمیر میںرہن سہن اور کھانے پینے میں تبدیلی کیسز کے بڑھتے معاملات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ان باتوں کا اظہار سینئر سرجیکل انکولوجسٹ اور روبوٹک سرجن ڈاکٹر سید آصف اقبال نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے میر اشفاق سے خصوصی بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں گوشت اور جینک فوڈ کھانے کا رجحان بڑھ رہا ہے، جو مختلف اعضاء کے سرطان کی وجہ بن رہا ہے۔وہیں رہن سہن کے معاملات میں بتدریج تبدیلی آنے، آرام اور سہولیات کے سبب لوگ مختلف مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
ڈاکٹر سید آصف اقبال نے لوگوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ کھانے پینے میں ان چیزوں کا زیادہ استعمال نہ کریں جو مضر صحت ہیں۔انہوں نے کہا کہ کھانے میں سلاد ،میوے اور تازہ سبزیوں کو اپنا معمول بنائیں اور رہن سہن میں اس طرح کی تبدیلی لائیں جس سے صحت پر مضر اثرات مرتب نہ ہو سکیں۔
ڈاکٹر سید آصف اقبال وادی کے پہلے انکولوجسٹ روبوٹک سرجن ہیں، جنہیں روبوٹک جراحی میں ایک ماہر اور تجربہ کار ڈاکٹر کی حیثیت حاصل ہے۔ وہ بی ایل کے میکس ہسپتال سوپر سپیشلٹی ہسپتال دہلی کے شعبہ سرجیکل انکولاجی اور روبوٹک سرجری کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر کے طور پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔انہوں نے راجیو گاندھی کینسر انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر نئی دہلی میں بحیثیت کینسر اسپیشلسٹ اینڈ روبوٹک سرجن کے بطور کام کیا ہے۔