اننت ناگ: موجودہ دور میں بڑھتی بے روزگاری تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔ آئے روز تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوان سرکاری نوکری کے حصول کے لیے جدو جہد میں مصروف رہتے ہیں لیکن بیشتر نوجوان ایسے ہیں جو سرکاری نوکری حاصل نہ کر پانے سے مایوسی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ تاہم کئی نوجوان خودداری اور بلند حوصلوں کی بدولت مایوسی کو اپنے اوپر حاوی نہیں ہونے دیتے۔ نتیجتاً وہ وقت ضائع کیے بغیر نہ صرف اپنے بلکہ دوسروں کے لیے بھی روزگار کے وسائل پیدا کرکے مثال قائم کرتے ہیں۔
جنوبی ضلع اننت ناگ کے رہنے والے عابد حسین شاہ بھی ایسے ہی نوجوانوں میں شامل ہیں، جنہوں نے کوکرناگ کے ڈیسو علاقہ میں ایک ہی جگہ پر پانچ 5 فارمز قائم کرکے ایک بڑی مثال قائم کی۔ یہ وادی میں اپنی نوعیت کا پہلا ایسا پروجیکٹ ہے جہاں ایک ہی جگہ پر شیپ، مچھلی، دودھ، مرغ اور آرگینک سبزیوں کے فارمز موجود ہوں گے۔ ستائیس سالہ عابد حسین نے کہا کہ بی کام کی ڈگری مکمل کرنے کے بعد وہ محکمہ صحت میں عارضی اجرت پر کام کر رہے تھے، جس سے ان کا گزازہ کرنا کافی مشکل ہو رہا تھا، جس کے بعد ان کے ذہن میں ایک خیال آیا کہ کیوں نہ وہ ایک ایسی تجارت شروع کریں جو نہ صرف ان کے لئے آمدنی کا ذریعہ بنے بلکہ دوسروں کے لئے بھی روزگار کا سبب بن سکے۔
اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے عابد نے عارضی نوکری کو خیر باد کیا اور سنہ 2019 میں سیاحتی مقام کوکرناگ کی ایک خوبصورت جگہ پر پروجیکٹ پر کام کرنا شروع کیا۔ عابد کے مطابق انہوں نے 2019 میں پہلے شیپ فارم قائم کیا اچھی خاصی آمدنی حاصل ہونے کے بعد انہوں نے 2020 میں محکمہ فشریز کے تعاون سے مچھلی پالن کا کام شروع کیا۔ اس کے علاوہ عابد کے پاس ڈیری اور مشروم فارم بھی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مستقبل میں آرگینک سبزی کا فارم بھی شروع کریں گے۔