اننت ناگ:گورنر انتظامیہ نے اننت ناگ کے بجبہاڑہ میں کھرم درگاہ کا انتظام جموں و کمشیر وقف بورڈ کی تحویل میں لینے کا حکم دیا ہے۔ جس پر مقامی لوگوں نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا، درگاہ کی دیکھ ریکھ مقامی اوقاف کمیٹی کے نگرانی پر مداخلت نہیں کرنی چاہیے تھی۔ Jammu and Kashmir Waqf board Overtake Khiram Dargah
واضح رہے کہ اب سے قبل درگاہ کی دیکھ ریکھ کی مقامی اوقاف کررہی ہے۔ تاہم گذشتہ ماہ چار جولائی کو ایل جی انتظامیہ نے ایک حکم نامہ جاری کیا جس میں لکھا تھا کہ' 2013 میں ترمیم اوقاف ایکٹ 1995 کے سیکشن 67 کے تحت مذکورہ درگاہ کو جموں و کشمیر وقف بورڈ کی تحویل میں لیا جا رہا ہے۔
لوگوں کے مطابق مذکورہ درگاہ سیاسی استحصال کا شکار ہوئی ہے۔ درگاہ کو وقف کے سپرد کرنا انہیں گوارا نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو چاہیے کہ وہ باضابطہ طور پر یہاں الیکشن منعقد کرائے اور لوگوں کو اعتماد میں لیکر کوئی حتمی فیصلہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ سننے میں آیا ہے کہ وقف کی تحویل میں جو بھی عمارتیں یا درگاہیں وہیں وہاں کوئی خاص تعمیر و ترقی نہیں ہوئی ہے۔ اس لیے عوام کی رائے جاننی مطلوب ہے۔'
مقامی لوگوں کا مزید کہناکہ انہیں اس معاملے میں سیاسی مداخلت نہیں چاہیے، عوام کی رائے کو ترجیح دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ اگر یہ وقف کی تحویل میں آیا تو یہ قابل قبول نہ ہوگا، اور حکومت اس کا خود ذمہ دار ہوگی۔ دریں اثنا جموں و کشمیر وقف بورڈ نے کھرم درگاہ کا انتظام سنبھال لیا۔ فیاض احمد راتھر آئی سی ایڈمنسٹریٹر سب یونٹ بجبہاڑہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے کام کے ساتھ ساتھ مذکورہ درگاہ کے معاملات کو اس وقت تک دیکھیں جب تک کہ مرکزی دفتر کی طرف سے مستقل انتظام نہیں کیا جاتا۔
مزید پڑھیں: