جموں وکشمیر Jammu and Kashmir میں جب بھی انتخابات ہوئے عموماً پسماندہ اور پہاڑی طبقہ سے وابستہ لوگوں نے کسی بھی صورتحال کے دوران انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈی ڈی سی انتخابات کے دوران بھی وہ سب سے آگے رہے۔ سرکار کا دعویٰ تھا کہ یہ انتخابات ہر طبقہ ہر علاقہ کی مجموعی ترقی کے ضامن ہیں اور اس سے ترقی کا نیا دور شروع ہوگا۔
ڈی ڈی سی انتخابات میں کئی دلچسپ مناظر بھی دیکھنے کو ملے تھے۔ الیکشن میں حصہ لینے والے بیشتر امیدوار ڈی ڈی سی انتخابات کے مقاصد کے بارے میں لا علم تھے۔ جن کا سوشل میڈیا پر خوب مذاق اڑایا گیا تھا اور قیاس کیا جا رہا تھا کہ ایسے نمائندے قوم کو کس ڈگر پر لے جائیں گے۔
وہیں بیشتر رائے دہندگان بھی ڈی ڈی سی انتخابات کے مقصد سے بے خبر ہی نظر آرہے تھے۔ تاہم ان کا تاثر تھا کہ مقامی سطح پر نمائندگی ملنے کے بعد ترقی اور بازآبادکاری کے کیے گئے وعدے پورے ہونے کی امید ہے۔
ڈی ڈی سی انتخابات کا ایک برس مکمل ہو چکا ہے۔ تاہم اس وقت قطاروں میں نظر آنے والے لوگ آج بھی کیے گئے وعدوں کو عمل میں آنے کے منتظر ہیں۔
ضلع اننت ناگ کے دوردراز پہاڑی علاقہ دندی پورہ، ڈکسم و دیگر مختلف علاقہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ انتخابات کا بگل بجتے ہی مختلف سیاسی نمائندے ان کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہیں۔ مختلف وعدے کرکے ان سے ووٹ لیتے ہیں اور انتخابات کے خاتمہ کے بعد انہیں قدرت کے سہارے چھوڑ دیا جاتا ہے۔