اننت ناگ:جنوبی ضلع اننت ناگ کے چھٹی سنگھ پورہ گاؤں کے لوگوں کے ذہنوں میں آج بھی اُس خوفناک اور خونین واقع کی یاد تازہ ہے جب 20 مارچ سنہ 2000 کو 35 سکھوں کو قطار میں کھڑا کرکے بے دردانہ قتل کیا گیا تھا۔ یہ انسانیت سوز واقعہ 20 اور 21 مارچ کی رات اس وقت انجام دیا گیا جب اُس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن بھارت کے دورے پر آرہے تھے، جو 22 برسوں میں کسی امریکی صدر کا یہ پہلا دورہ تھا۔ مقامی لوگوں کے مطابق اس روز چند وردی پوش مسلح افراد گاؤں میں داخل ہوئے اور سکھ طبقہ سے وابستہ مرد افراد کو گاؤں میں قائم دو الگ الگ گردواروں کے سامنے جمع ہونے کی ہدایت دی، جس کے بعد مسلح افراد نے ہجوم پر اندھا دھند فائرنگ کرکے 35 سکھوں کا قتل کیا۔یہ خون کی ہولی امریکی صدر کی بھارت کی آمد سے چند گھنٹے قبل کھیلی گئی۔
واقعہ کے بعد بھارتی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ قتل عام لشکر طیبہ اور حزب المجاہدین سے وابستہ عسکریت پسندوں نے کیا تھا۔ واقعہ کے چند روز بعد سکیورٹی فورسز نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے چھٹی سنگھ پورہ قتل عام میں ملوث پانچ غیر ملکی عسکریت پسندوں کو ضلع اننت ناگ کے پتھری بل میں ہلاک کیا،تاہم بعد میں وہ عام شہری ثابت ہوئے۔ سنہ 2006 میں سی بی آئی نے اپنی چارج شیٹ میں کہا ہے کہ تمام پانچ مارے گئے 'غیر ملکی عسکریت پسند' غیر مسلح شہری تھے جنہیں ضلع کے مختلف علاقوں سے اٹھایا گیا تھا، اور اُس انکاؤنٹر کو 'فرضی' قرار دیا گیا ۔
Chittisinghpura Massacre چھٹی سنگھ پورہ قتل عام کی 24ویں برسی، متاثرین ہنوز انصاف کے منتظر
متاثرین کا کہنا ہے کہ 24 برس گزر چکے، لیکن حکومت ابھی تک قاتلوں کو بے نقاب کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ متاثرین نے حکومت سے معاملہ کی ازسر نو تحقیقات کرکے قتل عام میں ملوث گروہ کا پردہ فاش کرنے کی اپیل کی۔
مزید پڑھیں:اکیس برس بعد بھی متاثرین انصاف کے منتظر
چھٹی سنگھ پورہ میں متاثرین کی جانب سے ہر برس برسی منائی جاتی ہے.. اس دن کے موقعہ پر مقامی گردوارہ میں کیرتن کا اہتمام کیا جاتا ہے، جس دوران متاثرین اپنے عزیزوں کو یاد کرتے ہیں اور ان کے روح کی شانتی کے لئے خاص دعاؤں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ 24 برس گزر چکے، لیکن حکومت ابھی تک قاتلوں کو بے نقاب کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ دلخراش واقعہ ابھی بھی ان کے ذہنوں میں تازہ ہے اور وہ اس خونی رات کو کبھی نہیں بھول سکتے۔ انہوں نے کہا کہ قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچانے سے قبل انہیں چین و سکون نہیں ملے گا۔انہوں نے حکومت سے معاملہ کی ازسر نو تحقیقات کرکے اس صفاقانہ قتل میں ملوث گروہ کا پردہ فاش کرنے کی اپیل کی۔