اننت ناگ: جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے میڈیکل کالج میں گزشتہ شام بجلی چلے جانے سے مریضوں اور تیمار داروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ حالانکہ ایک گھنٹہ کے بعد بجلی سپلائی کو یقینی بنایا گیا۔ وہیں آج گورنمنٹ ہسپتال انتظامیہ کے خلاف مقامی نوجوان گورنمنٹ میڈیکل کالج میں ایک انوکھا احتجاج کیا۔ احتجاجیوں نے ہسپتال کے صحن میں موم بتی تقسیم کیے اس سلسلے میں شاہ عشرت حسین نام کے شخص نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم اپنے گھروں میں بجلی کے مختلف آلات روشنی اور دیگر کاموں کے لئے رکھتے ہیں تو ہسپتال میں کیوں نہیں رکھتے۔ Anantnag Medical College
Anantnag Medical College اننت ناگ میں انوکھا احتجاج، مریضوں میں موم بتی تقسیم
گذشتہ روز شام میں گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ میں بجلی اچانک چلی گئی اور تقریباً ایک گھنٹہ کے بعد بجلی سپلائی بحال کی گئی۔ وہیں ہسپتال میں داخل مریضوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ Anantnag Medical College
اننت ناگ میں انوکھا احتجاج، مریضوں میں موم بتی تقسیم
اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی وائرل ہوا تھا جس میں بجلی کی عدم فراہمی میں ڈاکٹر مریضوں کا علاج نظر کرتے آ رہے ہیں جس کے بعد کچھ لوگوں نے آج ہسپتال احاطے میں موم بتی تقسیم کی اور ہسپتال انتظامیہ کی نقطہ چینی کی۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ جی ایم سی ہسپتال میں کافی دیر تک بجلی کا غائب رہنا انتظامیہ کی بے حسی ظاہر کرتا ہے۔ Anantnag Medical College
یہ بھی پڑھیں : Teachers Demand Pension Scheme ٹیچرز فورم نے اولڈ پینشن اسکیم لاگو کرنے کا مطالبہ کیا