جنوبی کشمیر کے کوکرناگ کے شترو لارنو علاقہ میں سپورٹس سٹیڈیم نہ ہونے کی وجہ سے کھیل سے دلچسپئی لینے والے نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کے جوہر کو دکھانے کا موقع نہیں مل رہا ہے۔
کوکرناگ: سپورٹس سٹیڈیم کا مطالبہ نوجوانوں کا کہنا ہے کہ 'علاقہ میں کافی مقدار میں اراضی موجود ہے، تاہم اُس اراضی کو بروئے کار لانے اور اسے کھیل کود جیسی سرگرمیوں کو فعال بنانے کی غرض سے انتظامیہ بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ جس کی وجہ سے نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کے جوہر کو دکھانے کا موقع نہیں مل رہا ہے۔
نوجوانوں کا کہنا ہے کہ کھیل کا میدان نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان کھیل کود نہیں پاتے ہیں اور یہاں کے نوجوان منشیات کی بری لت کی جانب راغب ہو رہے ہیں۔'
مقامی نوجوانوں کا کہنا ہے کہ 'علاقہ میں کئی بار بیک ٹو ویلیج پروگراموں کا انعقاد کیا گیا، حالانکہ انتظامیہ کی جانب سے دو ماہ قبل علاقہ میں بیک ٹو ولیج پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا، جس کے دوران مقامی نوجوانوں کو کرکٹ کٹس بھی فراہم کئے گئے تھے، لیکن اُن کرکٹ کٹس کو نوجوانوں میں بانٹنے کا کیا فائدہ جب اُن چیزوں کو عملانے کے لئے میدان ہی میسر نہیں ہے۔'
واضح رہے کہ 'جنوبی ضلع اننت ناگ کے کئی نوجوانوں نے زندگی کے ہر ایک شعبہ میں اپنا لوہا منوایا ہے۔ وادی کشمیر نے ایسے ایسے شخصیات کو جنم دیا ہے جنہوں نے زندگی کے مختلف شعبوں میں تاریخ رقم کی ہے۔ یہاں کے نوجوان نسل کھیل کود میں بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں، لیکن نوجوانوں کیلئے کھیل کود سے متعلق وہ سہولیات ہی میسر نہیں ہے، جو اس دور جدید میں رہتی دنیا کو حاصل ہے، علاقے کی حدود میں بچوں کو کھیلنے کے لئے سٹیڈیم کی انتہائی ضرورت ہے جو یہاں کے نوجوانوں کو حاصل نہیں ہے۔'
مقامی علاقہ کے بیشتر نوجوان اپنی کھیل کود مشتق کیلئے گلی کوچوں اور رابطہ سڑکوں کو استعمال میں لاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے ان علاقوں میں حادثات رونما ہونے کے خطرات بھی لاحق ہوتے ہیں۔
مقامی نوجوانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی بار انتظامیہ کے سامنے اپنے اس جائز مطالبے کو رکھا، تاہم انتظامیہ نے آج تک اس جائز مطالبے کی جانب کوئی توجہ نہیں دی۔ حالانکہ علاقہ میں سینکڑوں کنال اراضی بےکار پڑی ہوئی ہے، تاہم اس اراضی کو بروئے کار لانے میں محکمہ یوتھ سرویسز اینڈ سپورٹس بے حسی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے جب فون پر یہ معاملہ محکمہ یوتھ سروسیز اینڈ سپورٹس کے ضلع افسر مشتاق احمد پانپوری کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ علاقہ کے نوجوان محکمہ کے دفتر پر ایک عرضی دائر کریں تاکہ مذکورہ محکمہ اس حوالے سے ٹھوس اقدامات اٹھائیں تاکہ علاقہ کے نوجوانوں کو کھیل کود کے لئے میدان مہیا کرایا جاسکے۔ جس سے علاقہ میں کھیل کود کو فروغ ملے۔