مارچ کا مہینہ میوہ کاشتکاروں کے لیے ایک اہم مہینہ ہوتا ہے۔ اسی ماہ میں میوہ درختوں پر شگوفے نکلتے ہیں لہذا میوہ کاشتکار پیداوار کو لے کر کافی فکر مند رہتے ہیں۔ معقول اور بہتر پیداوار کے لیے میوہ باغات میں پولینیشن کا عمل لازم و ملزوم ہوتا ہے، اسلئے رواں موسم میں خوشگوار موسم کا ہونا اہمیت کا حامل ہے۔
خراب موسم سے میوہ کاشتکار پریشان گزشتہ کئی روز سے مسلسل موسم خراب رہنے سے باغ مالکان پریشان نظر آرہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بار بار بارش پڑنے کی وجہ سے سیب کے باغات میں اسکیب کی بیماری نمودار ہونے کا خدشہ ہے۔ یہی نہیں بلکہ خراب موسمی صورتحال پولینیشن عمل میں خلل پڑنے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس ان کے میوہ باغات کو اسکیب کی بیماری نے جکڑ لیا تھا۔ اس کی وجہ سے ان کے فصل کو کافی نقصان ہوا تھا جس کی وہ ابھی تک بھر پائی نہیں کر پا رہے ہیں، اس لیے وہ تذبذب میں مبتلا ہوئے ہیں کہ کہیں رواں برس بھی انہیں اسی طرح کی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنے باغات کو اسکیب کی بیماری سے بچانے کے لئے بار بار ادویات کا چھڑکاؤ کرتے ہیں جس سے اخراجات کا بوجھ مزید بڑھ گیا ہے۔ وہیں مارکٹ میں غیر معیاری ادویات دستیاب ہونے سے باغات میں لگی بیماریوں کو قابو کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔میوہ کاشتکاروں کا مطالبہ ہے کہ حکام کو چاہئے کہ وہ خراب موسمی صورتحال کے چلتے گاؤں گاؤں میں کسانوں کو باخبر کرنے اور انہیں گائیڈ کرنے کے لئے بیداری مہم چلائیں۔ اس کے علاوہ مارکٹ میں موجود اسکیب اور جراثیم کش ادویات کا ٹیسٹ کرائیں تاکہ کسان مزید نقصان ہونے سے بچ جائے۔