جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا ایک گاوں آج بھی پوری دنیا سے منقطع ہے۔ کوکرناگ کے دور دراز پہاڑی علاقہ چری میں 350 سے زائد کمبے ہیں۔ جو موبائل فون کنیکٹیویٹی سے محروم ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقے میں مواصلاتی نظام کے فقدان کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا ہے 'دور جدید میں بھی مواصلاتی نظام کی عدم دستیابی کی وجہ سے مذکورہ علاقہ پوری دنیا سے منقطع ہے'۔ چری علاقہ اگرچہ قدرتی لحاظ سے کافی خوبصورتی کا حامل ہے، تاہم یہاں کے رہائش پذیر لوگ دور جدید میں بھی موبائل فون اور اُن سے ملنے والی سہولیات سے ناواقف ہیں.
چری لارنو میں مواصلاتی نظام کا فقدان لوگوں کا کہنا ہے 'یہاں مواصلاتی نظام کا کوئی انتظام نہیں ہے، علاقہ کافی پسماندہ ہے، جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو ہمیشہ نظر انداز کیا جاتا ہے۔ جب کبھی انہیں کسی رشتہ دار یا کسی کو فون کرنا ہوتا ہے، تو انہیں فون میں نیٹورک کنیکشن کے لیے کئی کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا پڑتا ہے'۔
انہوں نے کہا 'اگر کبھی رات کے دوران کسی ایمرجنسی میں فون کی ضرورت ہوتی ہے، تو جنگلی علاقہ ہونے کی وجہ سے مقامی لوگ کسی سے رابطہ نہیں کر سکتے، کیونکہ گاوں میں جنگلی جانوروں کا خطرہ لگا رہتا ہے، جس کے سبب انہیں اجالے کا انتظار کرنے کے علاوہ دوسرا کوئی چارہ نہیں رہتا'۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس کوڈ-19 کی وبائی صورتحال میں مقامی علاقے کے زیر تعلیم بچے پڑھائی سے محروم ہو گئے، کیونکہ مواصلاتی نظام نہ ہونے کے باعث آن لائن کلاسز نہیں دے پائے، نتیجتاً بچے تعلیم کے نور سے محروم ہی رہے'۔
یہ بھی پڑھیے
جموں و کشمیر کی نوکر شاہی میں بڑے پیمانے پر ردوبدل
لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے ایک بار پھر ان کے اس دیرینہ مطالبہ پر نظرثانی کی درخواست کی ہے، تاکہ ان کی مشکلات کا ازالہ ممکن ہو سکے۔
دور جدید میں ٹیکنالوجی اور اُس سے ملنے والی سہولیات سے کون واقف نہیں، جہاں ملک بھر میں ڈیجیٹل انڈیا کی باتیں ہورہی ہیں۔ وہیں ملک میں کچھ علاقے ایسے بھی ہیں، جہاں لوگوں کے لیے ڈیجیٹل انڈیا ایک خواب ہے۔