ضلع اننت ناگ کے سکھ اکثیرتی علاقہ پیٹھ نمبل، بجبہاڑہ میں آنگن واڈی سنٹر نہ ہونے کے سبب لوگوں کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بجبہاڑہ: آنگن واڈی سنٹر نہ ہونے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا مقامی باشندوں نے الزم عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’صرف مسلم اکثیرتی علاقوں میں آنگن واڈی مراکز قائم کئے گئے اور سکھ اکثیرتی علاقے کو نظر انداز کیا گیا۔‘‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’انتظامیہ نے کئی بار پیٹھ نمبل، بجبہاڑہ میں آنگن واڈی سنٹر قائم کیے جانے کی یقین دہانی کرائی تاہم انتظامیہ کے دعوے صرف کاغذی حد تک ہی محدود رہے۔‘‘
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے بتایا کہ ’’پیٹھ نمبل علاقے کے سینکڑوں بچے مختلف سرکاری اسکیموں سے محض اس وجہ سے محروم ہو جاتے ہیں کہ ان کے علاقے میں آنگن واڈی سنٹر موجود نہیں ہے۔‘‘
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے بتایا کہ انہوں نے کئی بار حکام کی توجہ اس دیرینہ مطالبے کی جانب مرکوز کرائی تاہم ’’آج تک انتظامیہ کی جانب سے علاقے میں آنگن واڑی سنٹر قائم کرنے کے جائز مطالبے کو نظر انداز کیا گیا۔‘‘
مزید پڑھیں؛اننت ناگ کو ہمیشہ ہرلحاظ سے نظرانداز کیا گیا: اقبال طاہر
ای ٹی وی بھارت نے فون پر یہ معاملہ ڈسٹرک پروگرام آفیسر آئی سی ڈی ایس پیر زادہ ظہور احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے 2018 سے آنگن واڈی سینٹرس کا قیام بند کیا جا چکا ہے۔
مزید پڑھیں؛’کشمیر میں سیاسی کارکنوں کے لیے کام کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے‘
انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ کے پاس اننت ناگ کے مختلف علاقوں سے سنٹرس قائم کیے جانے سے متعلق عرضیاں موصول ہو رہی ہیں، تاہم 2018 کے بعد جموں کشمیر کے کسی بھی ضلع میں نئے آنگن واڈی سنٹرس کا قیام عمل میں نہیں لایا گیا۔