اننت ناگ:ضلع اننت ناگ کے مختلف بازاروں میں کئی ہفتوں سے مسلسل مندی کا ماحول ہے، جس کی وجہ سے تاجر سمیت چھوڑے دکاندار پریشان ہیں۔ان دنوں اننت ناگ کے مرکزی بازار لال چوک اور اس کے متصل چینی چوک ،ریشی بازار سمیت کئی گنجان بازاروں میں خریداروں کی قلیل تعداد دیکھنے کو مل رہی ہے۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ رواں سیزن میں یہاں کے بازاروں میں کافی گہما گہمی ہوتی تھی، تاہم رواں برس بازار مندی کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بازاروں میں موجود بیشتر خریدار سستا سامان خریدنے کے چکر میں دکانوں کے بجائے ریڑھی والوں سے خریداری کو ترجیح دے رہے ہیں،جس سے یہ یقینی طور پر ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ مالی مشکلات سے دوچار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کی بیشتر آبادی کسان (زمیندار) طبقہ سے وابستہ ہے،اُن میں سے ایک بڑی آبادی فروٹ صنعت سے منسلک ہے،ظاہری طور پر یہاں کی معیشت کو تقویت دینے میں اس صنعت کا ایک اہم کردار ہے،تاہم گزشتہ برس سیب کے کاشتکاروں کو معقول قیمتیں نہ ملنے کی وجہ سے کاشتکار مالی مشکلات سے جونجھ رہے ہیں۔وہیں ملازمین کو وقت پر تنخواہیں واگزار نہ ہونے، ٹھیکیداروں کی بلیں طویل وقت سے التواء میں رہنے سے اُس کا براہ راست اثر مارکیٹس پر پڑا ہے۔