اردو

urdu

'ایم جی نریگا کے تحت کوئی بھی تعمیراتی کام نہیں دیا جارہا' MGNREGA Work

By

Published : Nov 26, 2021, 10:34 AM IST

Updated : Nov 26, 2021, 11:46 AM IST

جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ میں قائم اڈیگام نامی علاقے کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ مذکورہ علاقے کے مستحق جاب کارڈ ہولڈروں job card holders کو ایم جی نریگا MGNREGA Work کے تحت کوئی بھی تعمیراتی کام نہیں دیا جارہا ہے، جس کے نتیجے میں جاب کارڈ ہولڈر افراد کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

'ایم جی نریگا  کے تحت کوئی بھی تعمیراتی کام نہیں دیا جارہا'
'ایم جی نریگا کے تحت کوئی بھی تعمیراتی کام نہیں دیا جارہا'

جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ میں قائم اڈیگام نامی علاقے کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ مذکورہ علاقے کے مستحق جاب کارڈ ہولڈروں job card holders کو (مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ) ایم جی نریگا MGNREGA work تحت کوئی بھی تعمیراتی کام نہیں دیا جارہا ہے، جس کے نتیجے میں جاب کارڈ ہولڈر افراد کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

'ایم جی نریگا کے تحت کوئی بھی تعمیراتی کام نہیں دیا جارہا'

علاقے کے رہائش پذیر لوگوں نے مذکورہ علاقے میں ہی قائم پنچایت کے عہدیداروں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مقامی پنچ اور سرپنچ مستحق اور مفلس افراد کو یک طرف کر کے علاقے کے اثر ورسوخ رکھنے والے لوگوں میں تعمیراتی کام تقسیم کرتے ہیں، جب کہ جاب کارڈ ہولڈر Job Card Holders سال بھر اس انتظار میں ہوتے ہیں کہ کب انہیں بھی روزگار کا موقع فراہم ہو.


مقامی لوگوں نے کہا کہ علاقے میں جتنے بھی تعمیراتی کام ہوئے ہیں، اُن تعمیراتی کاموں میں ناقص مواد استعمال میں لایا جاتا ہے، جس کے باعث وہ تعمیراتی کام چھ ماہ سے زیادہ ٹک نہیں پاتے۔

انہوں نے کہا کہ حلقہ میں جہاں تعمیرات کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، اُن مقامات پر کوئی بھی تعمیراتی کام نہیں ہو رہے ہیں، البتہ جہاں پنچایت میں بیٹھے عہدیداروں کو اپنا مفاد نظر آجاتا ہے، وہ وہیں جاکر اپنا الو سیدھا کر لیتے ہیں، نتیجتاً ضرورت مند افراد اپنے اہل خانہ کے تئیں مرکزی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اسکیم ایم جی نریگا سے محروم ہوجاتے ہیں.

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ تعمیراتی کاموں کو لے کر مذکورہ علاقے میں گرام سبھا بھی منعقد کی جاتی ہے، تاہم بعد میں گرام سبھا منعقد ہونے کے بعد زمینی سطح پر نتائج اُس کے برعکس دیکھنے کو ملتے ہیں، ان کے مطابق گرام سبھا بے سود ثابت ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے کئی بار محکمۂ دیہی ترقی کے چکر بھی لگائے تاہم آج تک ان کی داد رسی کرنے کی کسی نے زحمت گوارہ نہیں کی.


یہ بھی پڑھیں :


لوگوں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے یہ معاملہ فون پر محکمہ دیہی ترقی کے بلاک ڈیولپمینٹ آفیسرBlock District Officer کوکرناگ مظفر احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ کسی بھی علاقے میں تعمیراتی ڈھانچوں کا لسٹ پنچایت بنا لیتی ہے جس کے لئے محکمہ دیہی ترقی گرام سبھا منعقد کرواتا ہے، انہوں نے کہا کہ تمام رقومات ان لوگوں کے کھاتے میں جمع ہوجاتے ہیں، جن جاب کارڈ ہولڈوں نے گرام سبھا میں تعمیراتی ڈھانچوں کی عرضیاں داعر کی ہوتی ہے،

لہٰذا ان تعمیراتی کاموں میں زیادہ تر پنچوں اور سرپنچوں کا عمل دخل ہوتا ہے، بی ڈی او نے کہا کہ اگر کسی فرد کو کام نہیں مل رہا ہے تو وہ محکمۂ دیہی ترقی کی جانب رجوع کرے تاکہ محکمہ اُن علاقوں کی پنچایت سے رابطہ کر کے ایسے افراد کی مدد کو یقینی بنائے.

Last Updated : Nov 26, 2021, 11:46 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details