اردو

urdu

کوکرناگ: خواتین کو دو کلومیٹر دور سے پانی لانا پڑتا ہے

جنوبی کشمیر میں کوکرناگ کے مشہور و معروف چشمے کا پانی ضلع اننت ناگ کے مختلف علاقوں کو سپلائی کیا جاتا ہے، تاہم کوکرناگ میں آج بھی کئی ایسے علاقے ہیں جہاں کی آبادی کو پانی کی بوند بوند کے لئے ترسنا پڑتا ہے۔

By

Published : Nov 6, 2020, 4:54 PM IST

Published : Nov 6, 2020, 4:54 PM IST

ETV Bharat / state

کوکرناگ: خواتین کو دو کلومیٹر دور سے پانی لانا پڑتا ہے

کوکرناگ: خواتین کو دو کلومیٹر دور سے پانی لانا پڑتا ہے
کوکرناگ: خواتین کو دو کلومیٹر دور سے پانی لانا پڑتا ہے

ضلع اننت ناگ میں کوکرناگ کے ناروپورہ وتناڈ علاقے میں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی سے لوگوں کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقہ کی خواتین کو پینے کا صاف پانی حاصل کرنے کے لئے روز ایک نئی جدوجہد کرنی پڑتی ہے، انہیں ہر روز دو کلومیٹر دور چشمے سے پینے کا پانی لانا پڑتا ہے۔

کوکرناگ: خواتین کو دو کلومیٹر دور سے پانی لانا پڑتا ہے

خواتین کا کہنا ہے کہ برفباری کے دوران پھسلن کے سبب متعدد مرتبہ حادثات بھی پیش آئے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ برفباری میں بعض افراد برف پگھلا کر پانی حاصل کرتے ہیں۔

کئی سال قبل حکومت نے علاقے کے لوگوں کو پینے کا صاف پانی پہنچانے کی غرض سے ایک منصوبہ تیار کیا تھا۔ تاہم نامعلوم وجوہات کی بنا پر حکومت کا بنایا ہوا منصوبہ پایہ تکمیل کو نہیں پہنچا۔ جس کے سبب تقریبا دو ہزار کنبوں پر مشتمل وتناڈ کے لوگوں کو پینے کے پانی کی عدم دستیابی سے گونا گوں پریشانیوں کا سامنا ہے۔

مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے محکمہ جل شکتی کے دفتر میں کئی بار افسران کو علاقہ میں پینے کے صاف پانی کے فقدان کے حوالے سے آگاہ کیا ’’تاہم متعلقہ محکمہ بے بسی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔‘‘

ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ اسسٹنٹ ایگزیکیوٹو انجینئر کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے نمائندہ کو فون پر بتایا کہ محکمہ جل شکتی نے ان علاقوں کے لئے چالیس لاکھ روپئے کی لاگت سے ڈکسم میں ایک جدید پروجیکٹ کو منظوری دی ہے جسے مکمل کرکے لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ممکن ہو سکے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details