میجر آشیش اگلے ماہ گھر بھرائی اور سالگرہ کے لیے چھٹی پر آنے والے تھے، ہلاکت سے خاندان پر غموں کا پہاڑ ٹوٹا پانی پت:جموں و کشمیر کے اننت ناگ میں بدھ کو عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم میں دو فوجی افسر، کرنل من پریت سنگھ اور میجر آشیش دھونک اور پولیس کے ڈی ایس پی ہمایوں بھٹ ہلاک ہو گئے۔ پانی پت کے گاؤں بنجھول کے رہنے والے آشیش دھونک کے گھر والوں کو جب شام دیر گئے اس بات کی اطلاع ملی تو پہلے تو پورے خاندان کو یقین ہی نہیں آیا، پھر ٹی وی پر بیٹے کی شہادت کی خبر دیکھ کر انہیں یقین آگیا۔ ایک طرف آشیش کی شہادت پر اہل خانہ ناقابل برداشت غم میں مبتلا ہے۔ ایک طرف خاندان کو یہ فخر بھی ہے کہ ان کا بیٹا ملک کے لیے قربان ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
جہاں پہلی پوسٹنگ ہوئی، وہیں انہوں نے آخری سانس لی:پانی پت کے آشیش دھونک کو 2012 میں لیفٹیننٹ کے طور پر بھرتی کیا گیا تھا۔ ان کی پہلی پوسٹنگ راجوری میں ہوئی، پھر اس کے بعد انہوں نے میرٹھ، بارہمولہ بھٹنڈہ میں کام کیا اور پھر 2018 میں میجر کے عہدے پر ترقی پانے کے بعد وہ راجوری میں تعینات ہوئے اور 13 ستمبر بروز بدھ کو راجوری میں ایک انکاؤنٹر میں ہلاک ہوئے۔
بچپن سے ہی سپاہی بننے کا جذبہ تھا:آشیش کی پیدائش 22 اکتوبر 1987 کو بنجھول گاؤں کے رہنے والے لال چند اور کملا دیوی کے گھر ہوئی۔ آشیش کے چچا بتاتے ہیں کہ آشیش سنٹرل یونیورسٹی کے اچھے طالب علم ہونے کے علاوہ کھیلوں میں بھی دلچسپی رکھتے تھے اور بیڈمنٹن میں گولڈ میڈلسٹ بھی تھے۔ آشیش کے والد NFL میں کام کرتے تھے۔ انہوں نے اپنا گاؤں بنجال چھوڑ کر NFL ٹاؤن شپ میں رہنے لگے۔ 1998 سے 2020 تک، آشیش کا پورا خاندان NFL ٹاؤن شپ میں رہتا تھا۔ 2012 میں آشیش کو لیفٹیننٹ کے طور پر بھرتی کیا گیا تھا۔ آشیش کے چچا نے بتایا کہ آشیش کو بچپن سے ہی فوج میں سروس جوائن کرنے کا شوق تھا۔ جب وہ چھوٹا بچہ تھا تب بھی بندوقوں سے کھیلنے کی باتیں کرتا تھا اور اپنے آپ کو سپاہی کہہ کر دوسرے بچوں سے کھیلتا تھا۔
آشیش کو 2012 میں لیفٹیننٹ کے عہدے پر بھرتی کیا گیا تھا: آشیش کے دوسرے چچا دلاور کے بیٹے وکاس کو بھی آشیش سے پہلے لیفٹیننٹ کے عہدے پر بھرتی کیا گیا تھا، جسے دیکھ کر آشیش نے بھی لیفٹیننٹ بننے کا فیصلہ کیا۔ 2012 میں لیفٹیننٹ کے عہدے پر بھرتی ہوئے۔ تینوں بڑی بہنوں میں سب سے چھوٹے آشیش نے 2015 میں جند اربن اسٹیٹ کی رہنے والی جیوتی سے شادی کی تھی۔ تینوں بہنوں کی شادی کے بعد آشیش کی ایک ڈھائی سال کی بیٹی وامیکا بھی ہے۔
آشیش کی شہادت سے گاؤں کے لوگ صدمہ میں: آشیش کا خاندان ایک کسان خاندان ہے۔ آشیش کے اہل خانہ اور گاؤں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ اتنے بڑے عہدے پر فائز ہونے کے باوجود اس نے اپنی زندگی سادگی سے گزاری۔ وہ جب بھی گاؤں آتا، کھیتوں میں کام کرنا اور گاؤں کے ہر بڑے کو عزت دینا آشیش کی فطرت میں شامل تھا۔
خاندان کرائے کے مکان میں رہتا ہے: آشیش کا خاندان پانی پت کے سیکٹر 7 میں کرائے کے مکان میں رہ رہا ہے۔ آشیش سیکٹر 7 میں ہی اپنا گھر بنا رہا تھا اور گھر تقریباً تیار ہے۔ 3 جولائی کو سالی کی ہونے والی شادی کے بعد وہ ڈیوٹی پر واپس آیا اور 13 اکتوبر کو آشیش کو اپنے نئے گھر کی تقریب کے لیے چھٹی پر آنا تھا۔ لیکن بدقسمتی سے اس گھر کا واحد چراغ ایک تصادم میں اپنے نئے گھر میں داخلہ سے پہلے ہی ہلاک ہوگیا۔