اننت ناگ:کانگریس کے یوم تاسیس کے موقع پر جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے اموہ، ویری ناگ میں پارٹی کارکنان کا ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پارٹی صدر وکار رسول وانی اور سابق صدر غلام احمد میر کے علاوہ پارٹی کے کئی لیڈران نے شرکت کی۔ اس موقع پر جہاں لیڈران نے ملک کی آزادی سے لیکر عوامی فلاح کے پروگراموں میں کانگریس کے رول پر روشنی ڈالی، وہیں جموں و کشمیر کانگریس کے سابق صدر جی اے میر نے کہا ہے کہ ’’راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کافی مقبول ہو رہی ہے۔‘‘ Congress Convention in South Kashmir
بھارت جوڑو یاترا کی ستائش کرتے ہوئے جی اے میر نے کہا: ’’یہ یاترا سیاست سے بالا تر ہے اور یہ قومی اتحاد کی علامت ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ اس یاترا کے ساتھ سیکولر لیڈران اور دیگر افراد کی بڑی تعداد جڑ رہی ہے۔‘‘ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر محبوبہ مفتی کے یاترا کا حصہ بننے کے فیصلے کا انہوں نے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’’یاترا کے دوران قومی پرچم کو لہرایا جا رہا ہے نہ کہ کانگریس کا پرچم۔ جس سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ اس یاترا کا اصل مقصد بھارت کو جوڑنا ہے۔‘‘ Anantnag Congress Holds Convetion in Verinag
ریاستی کانگریس کے صدر وکار رسول نے کہا کہ ’’بھارت جوڑو یاترا صحیح معنوں میں ملک کو جوڑ رہی ہے اور گزشتہ برسوں میں جس طرح سے ملک کی سیکولر فضا کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے ایسے میں یہ یاترا نفرتوں کی دیوار کو توڑ رہی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگ بھارت جوڑو یاترا کا انتظار کر رہے ہیں، انہوں نے کہا: ’’ہم اس میں بے روزگاری اور مہنگائی کا خاتمہ، ملک سے نفرت دور کرنے کے مطالبوں کے علاوہ ریاستی درجے کی بحالی اور فوری انتخابات کا مطالبہ کریں گے۔‘‘ وقار رسول نے مزید کہا کہ ملک کی باقی ریاستوں کی طرح جموں وکشمیر میں بھی اس یاترا کا والہانہ استقبال کیا جائے گا۔ G A Mir on Bharat jodo Yatra