جنوبی کشمیر کے مٹن، اننت ناگ کے معروف سوریہ مندر میں ہندو، مسلم اور سکھ مذہبی رہنمائوں اور سماجی کارکنان نے کورونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے انتظامیہ کو بھرپور تعاون دینے کی یقین دہانی کرائی۔
جے اینڈ کے ایڈس کنٹرول سوسائٹی کئی دنوں سے مذہبی رہنماؤں کے ذریعے کووڈ19 وبائی بیماری پر قابو پانے کے لئے پروگرام تشکیل دے رہی ہے اور عام تدابیر، قواعد و ضوابط سے ہٹ کر مذہبی رہنمائوں کے ذریعے لوگوں تک پیغام پہنچایا جا رہا ہے۔
کورونا پر قابو پانے کے لیے ہندو، مسلم، سکھ رہنمائوں کا تعاون طلب ایڈس کنٹرول سوسائیٹی کی جانب سے طلب کیے گئے اجلاس میں تینوں فرقوں -ہندو، مسلم، سکھ- سے تعلق رکھنے والے، رہنمائوں اور سماجی کارکنان نے مہلک بیماری سے نمٹنے کے لئے مشترکہ حکمت عملی پر یکجہتی اور کورونا کے خلاف جنگ پر آمادگی کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد جموں و کشمیر میں مذہبی مقامات کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی گئی ہے جسکے بعد ان مقدس مقامات پر کورونا کے پیش نظر زیادہ احتیاطی تدابیر سے کام لینے پر زور دیا جا رہا ہے۔ ایسے میں ایڈس کنٹرول سوسائٹی کی جانب سے مذہبی رہنماؤں اور دیگر ذمہ داران کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں تاکہ لوگوں کو مذہبی رہنمائوں کی جانب سے احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہونے کے لیے آمادہ کیا جا سکے۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں عالمی وبا کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 81 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جن میں 12 ہزار سے زائد ایکٹیو کیسز ہیں۔ جبکہ اس وائرس کے سبب اب تک 1300کے قریب افراد فوت ہو چکے ہیں۔