اردو

urdu

ETV Bharat / state

Caretaker Of Haji Deedi Dargah in Anantnag: ہزاروں فٹ بلندی پر واقع درگاہ کے ستانوے سالہ خادم - کشمیر میں درگائیں

ڈورو شاہ آباد کے کریری نوپورہ علاقہ کے رہنے والے 97 سالہ عمررسیدہ مُجاور عبد المجید شاہ گذشتہ 70 برسوں سے حضرت حاجی دید کے درگاہ کی خدمت میں مصروف ہیں۔ یہ درگاہ کوکرناگ اور ڈورو شاہ آباد کے کریری علاقہ کے درمیان موجود ایک اونچی پہاڑی پر موجود ہے۔Caretaker Of Haji Deedi Dargah in Anantnag

100 yrs old-caretaker-of-haji-deedi-dargah-in-anantnag
ہزوروں فٹ بلندی پر واقع درگاہ کے سو سالہ خادم

By

Published : May 16, 2022, 7:47 PM IST

Updated : May 16, 2022, 9:34 PM IST

اننت ناگ:یہ بات عیاں ہے کہ دنیا میں لوگوں کی اکثریت عیش وعشرت کی تمنا رکھتی ہیں، لیکن یہاں ایسے نیکوکار بھی موجود ہیں جو دنیاوی لذت کو چھوڑ کر بزرگان دین اور اولیاء کاملین کی درگاہوں کی خدمت میں اپنی زندگی وقف کرتے ہیں۔ ایسے ہی افراد میں ضلع اننت ناگ کے عبدالمجید شاہ بھی شامل ہیں۔Abdul Majeed Shah Dargah Caretaker

ہزوروں فٹ بلندی پر واقع درگاہ کے سو سالہ خادم
ڈورو شاہ آباد کے کریری نوپورہ علاقہ کے رہنے والے 97 سالہ بزرگ مُجاور عبد المجید شاہ گزشتہ تقریباً 70 برسوں سے حضرت حاجی دید کے درگاہ کی خدمت میں مصروف ہیں۔ یہ درگاہ کوکرناگ اور ڈورو شاہ آباد کے کریری علاقہ کے درمیان موجود ایک اونچی پہاڑی پر موجود ہے۔ عبدالمجید شاہ ستانوے برس کے ہونے کے باوجود سطح سمندر سے ہزاروں فٹ کی بلندی پر واقع ایک بلند پہاڑی پر موجود اس درگاہ کی چوکھٹ پر روزانہ حاضری دیتے ہیں۔ عبدالمجید نے اپنی پوری جوانی اس درگاہ کی خدمت میں گزاری اور آج بھی ان میں وہی جذبہ برقرار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سو برس کے قریب عمر ہونے کے باوجود انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔ Hundred Years Old Caretaker Of Dargah

ان کا کہنا ہے کہ جوانی میں جس پہاڑی پر وہ دس منٹ میں چڑھ جاتے تھے، آج ضعیفی میں ایک گھنٹہ لگ جاتا ہے، لیکن درگاہ پر پہنچ جانے کے بعد ان کی ساری تھکان مٹ جاتی ہے۔ جذبہ عقیدت ایسا ہے کہ موسم سرد ہو یا گرم، بلکہ ماہ رمضان میں روزہ کی حالت میں بھی وہ اس بلند پہاڑی کو عبور کرنے سے نہیں کتراتے ہیں اور اس دوران وہ محض اپنی چھڑی کا سہارا لیتے ہیں۔

شاہ نہ صرف اس پاک مقام پر عبادت میں محو رہتے ہیں بلکہ وہ درگاہ کی پوری ذمہ داری بھی سنبھالتے ہیں۔ درگاہ کی ایک جانب ایک قدیم اور بوسیدہ مسجد ہے جس میں عبد المجید نماز کا بھی اہتمام کرتے ہیں۔ وہیں درگاہ کی صاف صفائی، سالانہ عرس کا اہتمام و دیگر ذمہ داریاں بھی بخوبی نبھاتے ہیں۔


ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ انہیں تب تک سکون قلب حاصل نہیں ہوتا جب تک وہ اس درگاہ پر حاضری نہیں دے دیتے ہیں۔ درگاہ کی خدمت میں ان کی کئی پیڑھیاں گزر چکی ہیں۔ اس سے پہلے ان کے والد حاجی ثناءاللہ شاہ، دادا غلام حسن شاہ، پر داد لسہ شاہ درگاہ کے مجاور رہ چکے ہیں۔ شاہ کا کہنا ہے کہ آج ان کے بیٹے جوان ہیں، لیکن جب تک ان کے پیروں میں طاقت ہے تب تک وہ درگاہ پر جانے سے گریز نہیں کریں گے۔


مزید پڑھیں:



عبدالمجید کا کہنا ہے کہ وہ بچپن میں اپنے والد کے ساتھ یہاں آتے تھے، تاہم والد کے انتقال کے بعد انہوں نے درگاہ کی دیکھ بال کی ذمہ داری سنبھالی۔ اُن دنوں درگاہ کے ارد گرد موجود چوٹیوں کو چراغاں کیا جاتا تھا۔ مقامی لوگ بچوں اور عقیدت مندوں میں حلوہ اور تحری بانٹتے تھے اور درگاہ پر درود و ازکار اور شب خوانی کا اہتمام کیا جاتا تھا۔ تاہم نامساعد حالات کے بعد وہ سب روایات بر قرار نہیں رہیں۔

Last Updated : May 16, 2022, 9:34 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details