ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ سے محض 15 کلو میٹر کی دوری پر واقع مہند نوشہرہ علاقے میں محکمہ آر اینڈ بی کی جانب سے سو بیڈس والا گرلز ہاسٹل بنایا گیا ہے۔ مذکورہ ہاسٹل خاص کر دور دراز پہاڑی علاقوں میں رہائش پذیر گجر بکروال طبقہ سے وابستہ طالبات کی سہولت کے لیے بنایا گیا ہے۔
نوشہرہ علاقے میں قائم گرلز ہاسٹل نومبر تک مکمل ہو جائے گا، جس میں سو بیڈس کی گنجائش ہوگی۔ چونکہ کورونا وائرس کی وبا نے پورے ملک کو اپنی زد میں لیا ہوا تھا، اس وجہ سے تعمیراتی سرگرمیوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے۔ نتیجتا جن تعمیراتی عمارتوں کا کام پہلے ختم ہونا تھا، وہ ابھی بھی رکا پڑا ہے۔
گرلز ہاسٹل کی تعمیرات تقریبا 90 فیصد مکمل ہو چکی ہے۔ مذکورہ ہاسٹل کا کام محکمہ آر اینڈ بی آر ایم ایس اے اسکیم کے تحت کر رہا ہے۔ مذکورہ عمارت کو تعمیر کرنے میں تقریباَ 306.34 لاکھ روپے کی لاگت درکار ہوگی۔
مرکزی حکومت نے حال ہی میں بیک اپ کلاس میں 44 ہاسٹل بنانے کا اعلان کیا تھا تاکہ لڑکیوں کو رہنے کی سہولت دی جا سکے۔ وادی کے دیہی علاقوں میں ہائر سیکنڈری اسکولوں کے لئے مرکز کی اس اسکیم کے تحت ہاسٹل کا قیام عمل میں لانا تھا۔ اس اسکیم کا خاص مقصد یہ ہے کہ لڑکیاں کم از کم ہائر سیکنڈری سطح تک تعلیم حاصل کر سکیں، کیونکہ دیہی علاقوں کی لڑکیاں مختلف وجوہات کی بناء پر پڑھائی بیچ میں ہی چھوڑ دیتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ: صاف پانی کے لیے ترستے لوگ
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مذکورہ بلڈنگ کے تعمیراتی کام کو لے کر محکمہ آر اینڈ بی کے ایگزیکٹیو انجینئر قاضی جاوید سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ آر ایم ایس اے اسکیم کے تحت مذکورہ عمارت پر ابھی تک کافی رقومات خرچ کیا گیا ہے۔
بلڈنگ کا 90 فیصد کام ہو چکا ہے، جبکہ بلڈنگ میں ابھی کچھ چیزیں درکار ہونی باقی ہے، جن کو پورا کرنے کے بعد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کریں گے کہ نومبر کے مہینے میں اس بلڈنگ کو محکمہ تعلیم کے حوالے کی جائے گی۔