ثانیہ نے اپنی جوڑی دار یوکرائن کی نادیہ كچینوك کے ساتھ خاتون ڈبلز فائنل میں دوسری سیڈ دی شوائی پینگ اور شوائی جانگ کی جوڑی کو ایک گھنٹے 21 منٹ میں 6-4، 6-4 سے مسلسل سیٹوں میں شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔
بھارتی ٹینس کھلاڑی نے تقریباً دو سال کے وقفے کے بعد کورٹ پر واپسی کی ہے اور ان کے کیریئر کے دوسرے مرحلے کی شاندار شروعات کرتے ہوئے انہوں نے ہوبارٹ میں خطاب جیت لیا۔
اپنے بیٹے اذهان کی پیدائش کے بعد یہ ثانیہ کا پہلا خطاب بھی ہے۔33 سالہ ثانیہ کا یہ 42 واں ڈبلیوٹی اے ڈبلز خطاب بھی ہے۔
مزید پڑھیں: ثانیہ نے ڈبلیو ٹی اے ڈبلز میں کامیابی حاصل کی
انہوں نے آخری بار 2017 میں برسبین انٹرنیشنل میں امریکی جوڑی دار بیتانی ماٹیك سینڈس کے ساتھ خطاب جیتا تھا۔
وہ سال 2018 اور 2019 کے ڈبلیوٹی اے سیزن میں کھیلنے نہیں اتریں تھیں۔ ثانیہ، نادیہ نے فائنل میں شاندار آغاز کرتے ہوئے چینی جوڑی کی پہلے ہی گیم میں سروس بریک کر دی، لیکن اگلے گیم میں دوسرا سرو گنوایا۔
دونوں ٹیموں نے پھر 4-4 کی برابری کے بعد 40 آل تک ایک برابر جدوجہد کی۔
ہند يوكرینی جوڑی کو دوبارہ جلد بریک ملا اور 10 ویں گیم میں آرام سے انہوں نے سیٹ جیت لیا۔
دوسرے سیٹ میں ثانیہ-نادیہ نے چینی جوڑی کی سروس بریک کر دی اور ابتدائی برتری قائم کی۔
وہیں چینی جوڑی نے کئی بھولیں کیں اور حریف جوڑی کی سروس بریک کی۔
آٹھویں گیم میں حریف نے پھر بھارتی یوکرین ٹیم کی سروس بریک کی، لیکن ثانیہ-نادیہ نویں گیم میں پینگ-جانگ کی سروس بریک کی اور اگلے گیم میں سروس کا موقع حاصل کر میچ اپنے نام کر لیا۔
ثانیہ کا اصل نشانہ آئندہ برس کھیلے جانے والے اولمپک میں اپنے ملک کی دوبارہ نمائندگی کرنا ہے۔اس 33 سالہ کھلاڑی نے اس طرح اولمپک سال میں شاندار شروعات کی اور آسٹریلوی اوپن کے لئے بھی پختہ تیاریوں کا ثبوت پیش کیا۔
ثانیہ نے بیٹے کی پیدائش کی وجہ سے 2018 اور 2019 کے سیزن میں ڈبلیوٹی اے سرکٹ میں نہیں کھیلی تھيں۔ اس جیت سے ثانیہ اور نادیہ کو 13580 ڈالر کی انعامی رقم ملی۔دونوں کو الگ الگ 280 رینکنگ پوائنٹس بھی ملے۔