کچھ ٹرولرز سوشل میڈیا پر حسن کے شیعہ مسلمان ہونے اور ان کی بھارتی بیوی سامعہ آرزو کے بارے میں نازیبا الفاظ کا استعمال کر رہے ہیں۔ حسن کو پاکستان میں غدار بھی کہا جا رہا ہے۔
کچھ لوگوں نے تو ٹویٹ کر کے کہا کہ حسن کو آتے ہی گولی مار دو۔ تاہم اس مشکل وقت میں بہت سے لوگ حسن کا ساتھ بھی دے رہے ہیں۔ ان میں سے ایک پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم بھی ہیں۔
بابر نے میچ کے اختتام کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کھلاڑیوں سے ہی کیچ چھوٹتے ہیں، میں حسن کی حمایت کروں گا۔ وہ ہمارے اہم گیندباز ہیں ۔ انہوں نے پاکستان کے لیے کئی میچ جیتے ہیں۔ ہر دن، ہر ایک کھلاڑی کارکردگی نہیں کر سکتا، جس کا دن ہے وہ پرفارم کرتا ہے۔ یقیناً وہ بہت مایوس ہیں۔ لوگوں کا کام بات کرنا ہے، لیکن ہمارا کام ان کی حوصلہ افزائی کرنا ہے جو ہم کر رہے ہیں۔
وہیں اس بارے میں خود میتھیو ویڈ نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ میرا کیچ چھوٹنا ٹرننگ پوائنٹ تھا۔ میرے خیال میں اس وقت ہمیں 12 یا 14 رن کی ضرورت تھی۔ اس وقت میچ ہمارے حق میں جانے لگا تھا۔ اگر میں آؤٹ ہوتا تو ہمیں نہیں معلوم کے کیا ہوتا، لیکن مجھے یقین تھا کہ پیٹ کمنز کریز پر آتے اور مارکس اسٹوئنس کے ساتھ مل کر ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرتے۔