آسٹریلیا کی اننگز کے 19 ویں اوور میں شاہین شاہ آفریدی کی تیسری گیند پر حسن علی کا میتھیو ویڈ کا کیچ چھوڑنا پاکستان کے لیے کتنا مہنگا ثابت ہوا اس کا اندازہ ویڈ نے اگلی گیندوں پر لگاتار چھکے لگاتے ہوئے پاکستان پر ظاہر کردیا۔
آسٹریلیا نے 19 اوورز میں پانچ وکٹوں پر 177 رنز بنا کر فتح حاصل کی اور فائنل میں داخل ہوگیا۔ اب فائنل میں آسٹریلیا کا مقابلہ 14 نومبر کو اپنے پڑوسی نیوزی لینڈ سے ہوگا، جس نے پہلے سیمی فائنل میں انگلینڈ کو ایک اوور باقی رہتے ہوئے پانچ وکٹوں سے شکست دی تھی۔
ا77 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے آسٹریلیا کی پہلی وکٹ ایک رنز پر ہی گر گئی، کپتان کے آؤٹ ہونے کے بعد ڈیوڈ وارنر اور مچل مارش نے اچھی بیٹنگ شروع کر دی۔ تاہم آسٹریلیا کی دوسری وکٹ مچل مارش کی صورت میں 52 رنز پر گری جنہوں نے 22 گیندوں پر 28 رنز بنائے تھے۔
آسٹریلیا کی جانب سے اسمتھ 5 رنز بنا کر شاداب خان کی گیند پر 77 کے مجموعے پر کیچ آؤٹ ہوئے اس کے بعد ڈیوڈ وارنر 49 رنز بنا کر 89 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوگئے۔
پاکستان کو پانچویں کامیابی 7 رنز بنانے والے گلین میکس ویل کی صورت میں ملی اور انہیں بھی شاداب خان نے 96 کے مجموعے پر کیچ آؤٹ کروایا۔ تاہم اس کے بعد مارکس اسٹوئنس اور میتھیو ویڈ نے پاکستانی بولرز کو خاطر میں لائے بغیر آسٹریلیا کو فتح دلوا کر فائنل میں پہنچا دیا۔ مارکس نے 31 گیند پر 40 رنز بنائے جبکہ میتھو ویڈ نے 17 گیند میں 41 رنز بنائے جس کی وجہ سے انھیں مین آف دی میچ کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔
یہ بھی پڑھیں