نئی دہلی:بھارتی اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) کی صدر پی ٹی اوشا نے ایک بیان میں کہا کہ 'پہلوانوں کا دوبارہ احتجاج کرنا یہ 'ملک کی شبیہ' کو خراب کر رہا ہے۔ ان کے اس بیان پر احتجاج پر بیٹھے سرکردہ بھارتی پہلوانوں نے حیرت کا اظہار کیا۔ پہلوان بجرنگ پونیا نے جنتر منتر پر احتجاج کے چوتھے دن نامہ نگاروں سے کہا ’’ہمیں پی ٹی اوشا جی سے یہ امید نہیں تھی، ہم نے سوچا کہ وہ کھلاڑیوں کے ساتھ کھڑی ہوں گی۔ وہ خود ایک خاتون ہیں، اس لیے ہمیں امید تھی کہ وہ ہمارے ساتھ کھڑی ہوں گی۔ مجھے ان کے الفاظ سے دکھ ہوا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں ٹویٹ کیا کہ کچھ شرپسند ان کی اکیڈمی کی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کیا اس وقت ملک کی شبیہ خراب نہیں ہو رہی تھی؟‘‘
ٹوکیو اولمپک میں تمغہ جیتنے والے پونیا نے کہا’’وہ بھی ایک بین الاقوامی ایتھلیٹ سےجڑا معاملہ تھا۔ ہمیں بھی اس واقعے کے بارے میں سن کر دکھ ہوا تھا۔ وہ اتنی بڑی ایتھلیٹ ہیں اور اب راجیہ سبھا کی رکن بھی ہیں، لیکن پھر بھی ان کے ساتھ ایسا ہورہا ہے۔ اگر یہ سب ایک ایم پی کے ساتھ ہو سکتا ہے تو ہم اب بھی عام کھلاڑی ہیں، ہمارے پاس کیا طاقت ہے؟ ہمارے ساتھ کچھ بھی ہو سکتا ہے، انہیں یہ سوچنا چاہیے تھا۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ 'جب کھلاڑیوں کو انصاف نہیں ملے گا تو وہ کیا کریں گے؟ وہ خود بتا سکتی ہیں کہ کس کے دباؤ میں انھوں نے اپنے ساتھی کھلاڑی کے بارے میں ایسا کہا‘‘۔
تین بار کامن ویلتھ گیمز کی گولڈ میڈلسٹ وینیش پھوگاٹ نے بھی سابق ٹریک اینڈ فیلڈ ایتھلیٹ اوشا کے تبصروں پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کھلاڑیوں سے مل کر ان سے بات کرنی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا ’’جب ملک کے اولمپک میڈلسٹ سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ پی ٹی اوشا میم کو ہمارے پاس آنا چاہیے تھا۔ انہیں پوچھنا چاہیے تھا کہ ہم کیوں آنسو بہا رہے ہیں۔ ایک جمہوری ملک کے شہری ہونے کے ناطے یہ ہمارا حق ہے۔ بطور شہری احتجاج کریں جب تک ہمیں انصاف نہیں ملتا ہم یہیں رہیں گے۔‘‘ واضح رہے کہ پونیا، ونیش اور ساکشی ملک جیسے معروف پہلوان اتوار سے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج پر بیٹھے ہیں۔ پہلوانوں نے مسٹر سنگھ پر جنسی استحصال جیسے کئی سنگین الزامات لگائے ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ اتر پردیش کے باہوبلی لیڈر کو صدر کے عہدے سے ہٹایا جائے اور الزامات کی جانچ ہونی چاہیے۔