نئی دہلی:سات خواتین پہلوانوں نے تحقیقات کے دوران دہلی پولیس کو دیئے گئے اپنے بیان میں برج بھوشن پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہے۔ بدھ کو یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ساکشی نے کہاکہ میں ڈبلیوایف آئی صدر کو چیلنج کرتی ہوں کہ وہ ان کا نارکو ٹیسٹ کرائیں۔ ہم ٹیسٹ دینے کے لیے بھی تیار ہیں۔ سچ سامنے آئے، سب کو پتہ چلے کہ ملزم کون ہے اور کون نہیں۔
پہلوانوں نے یہ بھی کہا کہ اگر برج بھوشن کسی بھی ریسلنگ مقابلے کے انعقاد میں کوئی کردار ادا کرتے ہیں تو وہ اس کی مخالفت کریں گے۔ پہلوانوں نے پہلے منگل کو کہا تھا کہ وہ برج بھوشن کی ریاست اتر پردیش میں ریسلنگ کے کسی مقابلے یا کیمپ کا انعقاد منظور نہیں کرتے ہیں۔ ٹوکیو اولمپک میڈلسٹ بجرنگ پونیا نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ تمام ایونٹس کا انعقاد انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) کمیٹی کے ذریعے کیا جائے۔ اگر ڈبلیو ایف آئی کے صدر کسی بھی طرح شامل ہوتے ہیں تو ہم اس کی مخالفت کریں گے۔
پہلوانوں نے برج بھوشن کے خلاف 'تفتیش کی سست رفتار' کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے جمعرات کو بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھنے کا بھی فیصلہ کیا۔ احتجاج کرنے والے پہلوان برج بھوشن کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں جن میں ایک نابالغ سمیت سات خواتین پہلوانوں کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی زیادتی اور دھمکیاں دی گئیں۔دہلی پولیس نے 28 اپریل کو ڈبلیو ایف آئی کے صدر کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی تھیں، حالانکہ انہیں ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔