لکھنؤ: ہینڈ بال کے قومی کھلاڑی کے جنسی ہراسانی کے الزامات میں گھرے انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) کے خزانچی اور اتر پردیش ہینڈ بال ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری آنندیشور پانڈے نے واضح کیا ہے کہ ان کے خلاف رچی گئی سازش کے بے نقاب اور تحقیقات مکمل ہونے تک وہ کسی بھی قومی کھیل کی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیں گے۔ Handball player sexual assault case
جمعرات کو یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر پانڈے نے کہا کہ جس ہینڈ بال کھلاڑی نے ان پر جنسی استحصال کا الزام لگایا ہے وہ ان عناصر کی طرف سے رچی گئی سازش کا حصہ ہے جو نہیں چاہتے کہ وہ آئی او اے انتخابات میں حصہ لیں۔ ہریانہ سے متصل راجستھان کے بھیواڑی میں ان کے خلاف درج ایف آئی آر اور وزیر اعظم کے نام ان کے پہلے خط میں دیے گئے دلیل میں بڑا فرق ہے اور یہ تحقیقات کا معاملہ ہے۔ ایک ہی الزام کو مختلف طریقوں سے کہنا اس کی نیت پر سوالیہ نشان لگا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ درحقیقت ہینڈ بال کھلاڑی نے ماضی میں بھی اپنے کوچ پر ایسے ہی الزامات لگائے ہیں اور انہیں دو سال قبل ایس ایس بی کی ہینڈ بال ٹیم سے بھی نکال دیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جس دن کھلاڑی نے ایف آئی آر میں اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کا ذکر کیا ہے، اس دن اس نے اپنے کسی ساتھی اور کوچ کو اس بارے میں نہیں بتایا، حقیقت میں یہ بہت حیران کن ہے۔