آئی او سی نے اپنی ویب سائٹ پر سوال جواب پر ایک پوسٹ میں کہا کہ جاپان کے وزیر اعظم شینزو آبے نے رضامندی ظاہر کی تھی کہ جاپان ان اخراجات کو برداشت کرنا جاری رکھے گا جو اس نے 2020 کے لئے موجودہ معاہدے کے تحت کرنا تھا اور آئی او سی اخراجات کے اس حصہ کی ذمہ داری نبھائے گا۔
آئی او سی کو یہ پہلے ہی واضح کر دیا گیا ہے کہ یہ رقم اضافی اخراجات کے طور پر لاکھوں ڈالر میں جائے گی۔ ٹوکیو 2020 کے ترجمان ماسا تكايا نے آن لائن بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ ہمیں لگتا ہے کہ وزیر اعظم کا نام اس طرح لینا درست نہیں ہے۔ ہم نے ایک ای میل آئی او سی کو بھیج کر ان سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے تبصرے میں سے وزیر اعظم کا نام خارج کردیں اور ان کے حوالے سے ایسا کچھ بھی نہ کہا جائے۔ ہمیں ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا ہے۔