اردو

urdu

ETV Bharat / sports

SIA Appoints Coaches for Olympics: اولمپکس کی تیاری کے لیے 398 کوچ کی تقرری

بھارت کی کوچنگ کو مضبوط بنانے کے لیے اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا Sports Authority of India نے مختلف سطحوں پر 21 کھیلوں کے 398 کوچیز کی تقرری کی۔ ان میں سے بہت سے سابق بین الاقوامی کھلاڑی اور ارجن ایوارڈ یافتہ ہیں جنہوں نے عالمی چیمپئن شپ اور اولمپکس جیسے مقابلوں میں حصہ لیا یا تمغے جیتے ہیں۔

مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر
مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر

By

Published : Feb 17, 2022, 3:10 PM IST

اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا Sports Authority of India کی جانب سے مقرر کئے گئے کُل 398 کوچیز میں سے 101 کوچ پی ایس یو اور دیگر سرکاری اداروں سے ڈیپوٹیشن پر کوچ رول میں شامل ہو رہے ہیں۔

اتنی بڑی تعداد میں کوچیز کی تقرری وزارت کھیل Ministry of Youth Affairs and Sports کی جانب سے کھلاڑیوں کو 360 ڈگری سپورٹ فراہم کرنے کی کوشش کے پیش نظر کی گئی ہے کیونکہ وہ 2024 اور 2028 کے اولمپکس سمیت اہم قومی اور بین الاقوامی مقابلوں کی تیاری کررہے ہیں۔

مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر نے اس بارے میں کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ بہت سے سابق کھلاڑیوں جنہوں نے اعلیٰ ترین بین الاقوامی سطح کے مقابلے میں حصہ لیا اور تمغے جیتے ہیں، ان عہدوں کے لیے درخواست دی اور ان کا انتخاب ہوا۔

اس نظام میں سابق بین الاقوامی ایتھلیٹس کی شمولیت کا مطلب یہ ہوگا کہ وہ کھلاڑیوں کو کھیل میں ہی تربیت دے سکیں گے، اس کے علاوہ انہیں ذہنی جفاکشی کی تربیت بھی دی جائے گی جو عالمی سطح پر مقابلہ کرتے وقت کامیابی کی کلید ہے۔

کوچیز اور معاون کوچیز کے نئے بیچ میں کئی نامور نام ہیں، جن میں پدم شری ایوارڈ یافتہ اور ارجن ایوارڈ یافتہ بجرنگ لال ٹھاکر شامل ہیں، جو ایشین گیمز میں گولڈ میڈلسٹ بھی ہیں۔ انہیں روئنگ کوچ مقرر کیا گیا ہے۔

2011 کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ میڈل جیتنے والی سابق ریسلر شلپی شیوران نے اسسٹنٹ ریسلنگ کوچ کے طور پر شمولیت اختیار کی ہے۔ اولمپیئن جنسی فلپ کو ایتھلیٹکس کوچ مقرر کیا گیا ہے جب کہ بڑی بین الاقوامی چیمپئن شپ میں متعدد تمغے جیتنے والی پرنامکا بورا کو باکسنگ کوچ مقرر کیا گیا ہے۔

بجرنگ لال ٹھاکر نے نئی ذمہ داری ملنے پر کہا کہ میں اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے بطور کوچ مقرر کرکے کھیل کو وہ سب کچھ واپس کرنے کا موقع دیاجو مجھے اس سے ملا۔

خاص طور پر ایسے وقت میں جب بھارت میں واٹر اسپورٹس مقبول ہو رہے ہیں۔ یہ بین الاقوامی مقابلوں میں اثر ڈالنے کا بہترین موقع ہے۔ میں ایشین گیمز کے لیے ٹیم کو تربیت دے رہا ہوں اور مجھے یقین ہے کہ کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ کھیلوں میں تیار کر کے ہم آئندہ ایشین گیمز میں ملک کو تمغوں کی فہرست میں شامل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

ٹھاکر نے کہا کہ بھارت میں واٹر اسپورٹس کو جگت پورہ اور الیپی میں نیشنل سینٹر آف ایکسی لینسی کے ساتھ ایک اضافی حوصلہ ملا ہے جس میں واٹر اسپورٹس کی تربیت کے لیے عالمی معیار کا بنیادی ڈھانچہ موجود ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کوچ کے عہدے کے لیے منتخب کیے گئے لوگوں میں چار ارجن ایوارڈ یافتہ، ایک دھیان چند ایوار ڈیافتہ اور ایک ڈروناچاریہ ایوارڈ یافتہ ہیں۔

وہیں کئی سائی کوچز پہلے ٹھیکہ پر تھے لیکن جن کا ٹھیکہ ختم ہوگیا تھا انہیں ان کی اہلیت کے مطابق پھر سے تقرری کی گئی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details