لکھنؤ: دس روزہ ایونٹ میں 4000 سے زائد کھلاڑی 21 کھیلوں میں 200 سے زائد یونیورسٹیوں کی نمائندگی کریں گے۔ یہ 3 جون کو بی ایچ یو وارانسی میں اختتام پذیر ہوگا۔ نوجوان کھلاڑیوں کی تعداد کی بنیاد پر یہ ریاست کا سب سے بڑا ایونٹ ثابت ہونے جا رہا ہے۔ اسی وجہ سے اسے کھیلوں کا مہاکمبھ کہا جا رہا ہے۔ اس موقع پر مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر، کھیلوں کے مرکزی وزیر مملکت نسیت پرمانک اور ریاست کے تمام وزراء اور عہدیدار موجود رہیں گے۔ شروعاتی تقریب میں مشہور گلوکار کیلاش کھیر بھی پرفارم کریں گے۔
کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز کا انعقاد ریاست کے چار شہروں لکھنؤ، وارانسی، گورکھپور اور گوتم بدھ نگر میں کیا جا رہا ہے۔ دارالحکومت لکھنؤ کے علاوہ نئی دہلی میں بھی شوٹنگ کے مقابلوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ شیڈول کے مطابق لکھنؤ آٹھ مقامات پر 12 کھیلوں (تیر اندازی، جوڈو، ملاکھمب، والی بال، فینسنگ، بیڈمنٹن، ٹیبل ٹینس، رگبی، ایتھلیٹکس، ہاکی، فٹ بال) کی میزبانی کرے گا، گوتم بدھ نگر (نوئیڈا) پانچ کھیلوں (باسکٹ بال، کبڈی، باکسنگ، تیراکی اور ویٹ لفٹنگ) کی میزبانی کرے گا۔ آئی آئی ٹی۔ بی ایچ یو، وارانسی دو کھیلوں (کشتی اور یوگا) کی میزبانی کرے گا، جبکہ، گورکھپور اور دہلی بالترتیب روئنگ اور شوٹنگ کے مقابلوں کا انعقاد کریں گے۔ ان کھیلوں میں پہلی بار روئنگ کو شامل کیا گیا ہے۔
دریں اثنا، 5 مئی کو لکھنؤ سے روانہ ہوئی کھیلوں کی مشعل ریاست کے 75 اضلاع سے ہوتے ہوئے 8948 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے بدھ کو واپس لکھنؤ پہنچی۔ یہ مشعل جمعرات کو بی بی ڈی یونیورسٹی پہنچے گی۔ خیال ر ہے کہ لکھنؤ سے چار مشعلوں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا تھا جس کے ساتھ ان کھیلوں کا شوبھنکر جیتو بھی تھا۔