نئی دہلی:کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا ہفتہ کو جنتر منتر پر ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج کرنے والے پہلوانوں سے ملاقات کی۔ ملک کے چوٹی کے پہلوان اتوار سے مظاہرے کر رہے ہیں اور وہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ برج بھوشن کو صدر کے عہدے سے ہٹایا جائے اور جنسی ہراسانی کے الزامات پر ان کے خلاف مجرمانہ کارروائی کی جائے۔ پرینکا گاندھی نے مرکز پر برج بھوشن کو بچانے کا الزام لگایا۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہاکہ 'جب یہ لڑکیاں تمغہ جیتتی ہیں تو سبھی ٹویٹ کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ ملک کا فخر ہیں، لیکن جب وہ سڑک کے کنارے بیٹھ کر انصاف کا مطالبہ کر رہی ہوتی ہے تو کوئی اس کی بات سننے کو تیار نہیں۔ اگر ایف آئی آر درج ہوئی ہے تو اس کی کاپی ان کے ساتھ شیئر کی جائے۔ پرینکا نے کہاکہ 'مجھے وزیر اعظم سے کوئی امید نہیں ہے۔ اگر اسے پہلوانوں کی کوئی فکر ہوتی تو وہ کم از کم ان کو بلا کر ان سے بات کرتے۔ جب وہ تمغے جیتتی تھی تو وہ اسے چائے پر بلایا کرتے تھے۔ اس لیے انہیں بلاؤ، ان سے بات کرو کیونکہ یہ ہماری لڑکیاں ہیں۔
پرینکا گاندھی نے کہا، 'اس شخص کے خلاف سنگین الزامات ہیں۔ پہلے انہیں استعفیٰ دے کر عہدے سے ہٹایا جائے۔ جب تک وہ عہدے پر ہیں، وہ دباؤ بناتے رہیں گے اور لوگوں کے کیریئر کو تباہ کرتے رہیں گے۔ کانگریس لیڈر نے کہا، 'اگر وہ شخص اس عہدے پر رہتا ہے جس کے ذریعے وہ پہلوانوں کا کیریئر تباہ کر سکتا ہے، انہیں ہراساں کر سکتا ہے اور ان پر دباؤ ڈال سکتا ہے، تو پھر ایف آئی آر اور تحقیقات کا کیا فائدہ'۔