نئی دہلی: سارہ خادم نے ایران میں حجاب کے خلاف احتجاج کرنے والی خواتین کی حمایت کرتے ہوئے وہ بغیر حجاب کے FIDE ورلڈ ریپڈ اینڈ بلٹز شطرنج چیمپئن شپ میں شرکت کی۔ بین الاقوامی شطرنج فیڈریشن 25 سے 30 دسمبر تک ریپڈ اینڈ بلٹز شطرنج چیمپئن شپ کا انعقاد کر رہی ہے جس میں سارہ شریک ہیں۔ ایران سے تعلق رکھنے والی شطرنج کی خاتون کھلاڑی سارہ خادم نے احتجاج کے طور پر حجاب کے بغیر ٹورنامنٹ میں شرکت کرکے حجاب مخالف احتجاج کی حمایت کی ہے۔ Iranian woman competes at chess tournament without hijab
بتادیں کہ ایران کی خواتین کھلاڑیوں کو اندرون اور بیرون ملک میچوں کے دوران حجاب پہننا لازمی ہے۔ لیکن ستمبر سے ایران میں حجاب مخالف مظاہروں کے بعد خواتین کھلاڑی حجاب نہ پہن کر اس احتجاج کی حمایت کر رہی ہیں۔
سارہ خادم جنہیں سرسدات خادم الشریح کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، نے الماتی، قازقستان میں FIDE ورلڈ ریپڈ اینڈ بلٹز شطرنج ٹورنامنٹ میں بغیر حجاب اور اسکارف کے شرکت کی۔ ایرانی ایجنسی کی جانب سے سارہ کی ایک تصویر پوسٹ کی گئی ہے جس میں انہوں نے سر پر اسکارف باندھ رکھا ہے تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ یہ تصویر ٹورنامنٹ کے دوران کی ہے یا اس سے پہلے کی ہے۔ خادم شطرنج کی عالمی درجہ بندی میں 804ویں نمبر پر ہیں۔