نئی دہلی: بھارت کی تجربہ کار کھلاڑی اور راجیہ سبھا کی نامزد رکن پی ٹی اوشا بھارتی اولمپک ایسوسی ایشن (آئی اواے) باضابطہ طور پر پہلی خاتون صدر بن جائیں گی۔ جس سے ملک میں کھیلوں کے نظم و نسق میں ایک نئے باب کا کآغاز ہوگا۔ وہ IOA کی 95 سالہ تاریخ میں صدر کے عہدے پر فائز ہونے والی پہلی اولمپین اور بین الاقوامی میڈلسٹ ہوںگی۔ کھیل سے ریٹائر ہونے سے پہلے انہوں نے ٹریک اینڈ فیلڈ میں بھارت کے لیے بے شمار تمغے جیتیں۔ PT Usha to be officially elected as first woman president
اوشابہترین بھارتی ایتھلیٹوں میں سے ایک ہیں، جنہوں نے سنہ 1982 سے 1994 تک ایشین گیمز میں چار گولڈ سمیت 11 تمغے جیتے ہیں۔ انہوں نے سنہ 1986 کے سیول ایشین گیمز میں 200 میٹر، 400 میٹر، 400 میٹر ہارڈلزاور 4x400 میٹر ریلے سمیت چار طلائی تمغے جیتے، جب کہ 100 میٹر میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔
اوشا نے سنہ 1982 نئی دہلی ایشین گیمز میں 100 میٹر اور 200 میٹر میں تمغے جیتے۔ انہوں نے سنہ 1983 سے 1998 تک ایشین چیمپئن شپ میں مجموعی طورپر 100 میٹر، 200 میٹر، 400 میٹرہارڈلز، 4x100 میٹر ریلے میں 14 طلائی تمغے سمیت 23 تمغے جیتی تھی۔ انہیں سنہ 1984 کے لاس اینجلس اولمپکس کے لیے سب سے زیادہ یاد کیا جاتا ہے، جہاں وہ 400 میٹر ہارڈلزکے فائنل میں تمغے سے محروم رہ گئی تھیں۔ رومانیہ کی کرسٹیانا کوجوکارو نے اوشا کو سیکنڈ کے سویں حصے سے ہرا کر کانسے کا تمغہ اپنے نام کیاتھا۔
ایشین گیمز کی گولڈ میڈلسٹ اور سنہ 1984 کے لاس اینجلس اولمپکس میں چوتھی پوزیشن حاصل کرنے والی اوشا کو IOA کے صدر کے عہدے کے لیے بلا مقابلہ منتخب کیا جائے گا۔ یہ انتخابات سپریم کورٹ کے مقرر کردہ ریٹائرڈ جسٹس ایل ناگیشور راؤ کی نگرانی میں کرائے جا رہے ہیں۔