مرکزی وزیر کھیل کرن رجیجو نے اپنی وزارت سے متعلق مطالبات پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس مرتبی اولمپک میں بھارتی کھلاڑیوں کی کارکردگی پہلے سے بہتر ہوگی۔
رجيجو نے کہا کہ اگلے برس جاپان میں اولمپک کھیلوں کا انعقاد کیا جائے گا، اور وزیراعظم نریندر مودی کے دل میں کھلاڑیوں سے ملنے اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے خاص جگہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سنہ 2020 کے اولمپک سے ایک برس پہلے ہی بھارت اپنے کھلاڑیوں کو پریکٹس کے لیے جاپان بھیجے گا اور وہاں ایک انڈیا سینٹر قائم کرے گا جہاں کھلاڑیوں کی سہولت کے ساتھ ساتھ ان کو ملکی کھانے دینے کا بھی انتظام کیا جائے گا۔
وزیر کھیل نے کہا کہ وہ تمغوں کی تعداد کے بارے میں کوئی پیشن گوئی نہیں کریں گے لیکن اتنا ضرور کہہ سکتے ہیں کہ پہلے کے مقابلے اس مرتبہ زیادہ تمغے آئیں گے۔
انہوں نے ملک میں بھی کھلاڑیوں کی تربیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ایتھلیٹکس اور کشتی جیسے جسمانی دم خم والے کھلاڑیوں کے لیے تغذیہ بخش غذا کی حد ختم کردی جائیں گی اور اب ہر کھلاڑی کو اس کی صلاحیت کے مطابق کھانے پینے کی آزادی ہوگی اور یہ سارے اخراجات حکومت اٹھائےگی۔
کرن رجيجو نے کہا کہ ملک میں کھیلو انڈیا پروگرام میں 4000 باصلاحیت کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا ہے اور ان کی تربیت بھی شروع کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اس سال 29 اگست کو میجر دھیان چند کی سالگرہ کے موقع پر بڑے پروگرام کا انعقاد کرے گی۔
وزیر کھیل نے کہا کہ کھیل ریاستی موضوع ہوتا ہے اور مرکزی حکومت فنڈز کی تقسیم کرتی ہے، مرکز کے پاس پیسے کی کوئی کمی نہیں ہے۔
انہوں نے ارکان پارلیمنٹ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے انتخابی حلقوں میں کھیلوں کی سہولیات کے لیے مرکز سے براہ راست مطالبہ کرنے کی بجائے ریاستی حکومتوں سے بات کرکے پیشکش کریں۔
انہوں نے کہا کہ وہ اگلے ایک ماہ کے دوران کارپوریٹ دنیا کے لوگوں سے ملاقات کریں گے اور انہیں کھیل جوڑ کر کھلاڑیوں اور کھیل اداروں کو پیسے کی کمی نہیں ہونے دیں گے۔
کرن رجیجو کے مطابق اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے 282 مراکز اور ذیلی مراکز کو بھارتی فوج اور مرکزی نیم فوجی دستوں کے ساتھ ہم آہنگی قائم کرکے کھیلوں کی ثقافت تیار کی جائے گی تا کہ عالمی معیار کے کھلاڑی پیدا کئے جا سکیں۔
کھیل اداروں کے کاموں کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم حکومت میں کنٹرول کرنے نہیں بلکہ حمایت اور تعاون کرنے آئے ہیں اور کھیل میں سیاست نہیں ہونی چاہئے۔
وزیر کھیل نے کہا کہ سووچھ بھارت ابھیان کے تحت ان کے محکمہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک کے تمام اسپورٹس کمپلیکس، اسٹیڈیم اور تربیتی مراکز صاف ستھرے اور سرسبز بنائے جائیں گے اور وہ ازخود چھ ماہ میں ان اسپورٹس کمپلکس کا دورہ کریں گے اور اگر کہیں کوئی کمی پائی جائے گی تو وہ انچارج کے خلاف کارروائی کریں گے۔
کھیل فیڈریشنز کے بارے میں وزیر کھیل نے کہا کہ کچھ لوگوں کو لگتا ہے کہ کھیل فیڈریشنز میں سیاست سے وابستہ لوگ آ گئے اور انہوں نے کھیلوں کو برباد کر دیا ہے لیکن یہ سوچ بالکل غلط ہے، کھیل فیڈریشنز میں کچھ لوگ سیاست کے ہو سکتے ہیں لیکن زیادہ تر لوگ اس شعبے کے ماہر ہیں اور انہوں نے کھیلوں کے فروغ کے لیے کام کئے ہیں۔
نوجوانوں کے امور کے بارے میں رجيجو نے کہا کہ نہرو یووا کیندر سنگٹھن کے 60 لاکھ نوجوان اراکین کو ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی خصوصی تربیت دی جائے گی جس سے وہ ہنگامی حالات میں این ڈی آر ایف یا ایس ڈی آر ایف کی طرح پولیس اور انتظامیہ کی مددکرسکیں۔