کورونا وائرس کی وجہ سی ایک سال تاخیر سے ہورہے ٹوکیو اولمپکس(Tokyo Olympics) سے اس وقت دنیا سے اس جان لیوا وائرس کا سایہ ہٹایا نہیں جا سکتا لیکن کچھ حد تک لوگوں کا ذہن کورونا سے ضرور ہٹایا جاسکتا ہے۔
دنیا کے سب سے گھنی آبادی والے شہروں میں سے ایک جاپان کا شہر ٹوکیو ہزاروں کھلاڑیوں، معاون عملے اور عہدیداروں کی میزبانی کر رہا ہے جبکہ یہاں روزانہ ایک ہزار سے زیادہ کورونا پازیٹیو کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔ ان میں سے معمولی ہی کھیلوں سے متعلق ہیں لیکن یہ شرکاء کے ذہن میں خوف پیدا کرنے کے لیے کافی ہیں۔
عجیب سے ماحول میں ہونے والے ان کھیلوں میں نہ تو شائقین ہیں اور نہ ہی وہ جوش جو اولمپکس کے تئیں لوگوں کی دیوانگی اور ان کے جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی(آئی او سی) پوری کوشش کر رہی ہے کہ ان کھیلوں کو امید کی شکل میں دیکھتے ہوئے صرف مثبت پہلو پر ہی توجہ دی جائے۔
آئی او سی کے صدر تھامس باک نے بدھ کی رات کو کہا کہ یہ بحران سے نمٹنے اور اس کا سامنا کرنے کا بہترین نسخہ ہے۔ کھیلوں کے بعد امید کا یہ پیغام اعتماد کے پیغام میں بدل جائے گا۔
جمعہ کو افتتاحی تقریب کے ساتھ ہی کھیلوں کا یہ مہا کمبھ 8 اگست تک جاری رہے گا۔ تھامس باک کو یقین ہے کہ یہ خوشی اور خاص طور پر راحت کا موقع ہوگا۔
اگر بھارت کے بارے میں بات کریں تو ایک ارب 30 کروڑ سے زائد آبادی والے ملک کے نام محض 28 اولمپکس میڈلز ہیں۔ بھارت نے سنہ 1900 میں پہلی مرتبہ اولمپکس میں حصہ لیا تھا اور اب تک صرف ابھینو بندرا ہی انفرادی طور پر طلائی تمغہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں جس پر انہوں نے سال 2008 میں بیجنگ اولمپکس میں نشانہ لگایا تھا۔
اس بار بھارت نے اولمپکس میں 120 کھلاڑی بھیجے ہیں، جن میں 68 مرد اور 52 خواتین ہیں۔ پہلی بار ڈبل ہندسے میں میڈل جیتنے کی امیدیں بھارتی دستے سے بندھی ہوئی ہیں۔ ان میں سرفہرست دعویدار 15 شوٹرز ہوں گے جنہوں نے گزشتہ دو برسوں میں بین الاقوامی سطح پر زبردست کامیابی حاصل کی ہے۔
19 سالہ منو بھاکر، 20 سال کی ایلاونیل والاریوان، 18 سالہ دیویانش سنگھ پنوار اور 20 سال کے ایشوریا پرتاپ سنگھ تومر بھارت کی تمغے کی امید میں سے ہیں۔
ایک جانب بھارت کا بڑا نشانے بازی اسکواڈ تو دوسری جانب خاتون واریئر کی شکل میں دو خواتین۔ ویٹ لفٹنگ میں 49 کلوگرام زمرے میں میرابائی چانو تو تلوار بازی میں کوالیفائی کرکے تاریخ رقم کرنے والی سی اے بھوانی دیوی۔
میرا بائی چانو 2016 ریو اولمپکس میں ایک بھی درست لفٹ نہیں کرسکی تھیں۔ تاہم اس کے بعد سے انہوں نے ورلڈ چیمپیئن شپ 2017، دولت مشترکہ کھیل 2018 میں طلائی تمغہ جیتا ہے اور ان کے نام کلین اینڈ جرک کا عالمی ریکارڈ بھی ہے۔