بنگلورو: اتم کی پرورش اتر پردیش کے کرم پور ضلع میں ہوئی۔ اس کے بعد وہ لدھیانہ ہاکی اکیڈمی چلے گئے تاکہ ہاکی کے شوق کو اپنی زندگی بنا سکیں۔اپنے بچپن کے بارے میں بات کرتے ہوئے اتم نے ہاکی انڈیا کو بتایا کہ میرا خاندان 2019 تک ایک کچے گھر میں رہتا تھا۔ ہم نے بہت بنیادی زندگی گزاری۔ میں ہاسٹل منتقل ہونے کے بعد ہی خوش قسمتی سے مجھے اپنے کمرے میں پنکھا اور کولر رکھنے کا موقع حاصل ہوا تھا، جب کہ میرے والدین بغیر کسی سہولت کے سوتے تھے۔ مجھے یہ پسند نہیں آیا، میں چاہتا تھا کہ میرے والدین کو بہترین سہولیات میسر ہوں اور میں جانتا تھا کہ ہاکی میں کیریئر میری قسمت بدل دے گا۔
انہوں نے کہا کہ مشکل وقت ابھی شروع ہوا تھا۔ ہاکی میں ایک دہائی گزارنے کے بعد بھی جب میں جونیئر ٹیم میں منتخب نہیں ہو رہا تھا تو مجھے ایسا لگا جیسے میں نے ہاکی سے وابستہ رہنے کا غلط فیصلہ کر لیا ہے۔ یہاں تک کہ 2017 میں اتر پردیش کی ٹیم کے لیے جونیئر نیشنل چیمپئن شپ میں کھیلنا بھی ہندوستانی ٹیم میں جگہ بنانے کے لیے کافی نہیں تھا، لیکن میں اپنے والدین کی خاطر کبھی مایوس نہیں ہوا، مجھے صرف اگلی قومی چیمپئن شپ میں بہتر کرنا تھا۔
ہاکی انڈیا نیشنل چیمپئن شپ میں ائیر انڈیا کے لیے اپنی پرفارمنس کی وجہ سے اتم نے 2019 میں ہندوستانی جونیئر مردوں کی ٹیم میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے بحیثیت کپتان سلطان آف جوہر کپ اور جونیئر مینز ایشیا کپ میں ہندوستانی ٹیم کو سرفہرست مقام پر پہنچایا۔
اتم نے کہا کہ یہ جانتے ہوئے کہ میرے والدین اور میں کیا کچھ برداشت کیاہے، مجھے پتہ ہے کہ مجھے کبھی بھی اپنے خود سے آگے نہیں بڑھنا اور کبھی بھی تھوڑے میں خوش نہیں رہنا چاہئے۔ یہ صرف شروعات ہے۔ میں بہت کچھ حاصل کرنا چاہتا ہوں۔