سیکورٹی کے نظام کو لے کر فکر مند بھارتی ٹینس فیڈریشن کو بھی اس فیصلے سے بڑی راحت ملی ہے۔ بھارت کو پاکستان کی میزبانی میں 29-30 نومبر کو اسلام آباد میں ڈیوس کپ میچ کھیلنا تھا۔
سیکورٹی کے نظام کی فکر ظاہ کئے جانے کی وجہ سے پہلے ہی اس کے پروگرام میں تبدیلی کرنا پڑی تھی جو اصل میں پہلے ستمبر میں مقرر تھا۔
عالمی ادارے آئی ٹی ایف نے جاری بیان میں اس کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ آئی ٹی ایف کے آزاد سیکورٹی مشیر کے جائزے اور تجاویز کے بعد ڈیوس کپ کمیٹی نے بھارت اور پاکستان کے درمیان ڈیوس کپ ایشیا اوشیانا گروپ ایک کے 29-30 نومبر کو اس سال ہونے والے مقابلے کو کسی غیر جانبدار مقام پر کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
آئی ٹی ایف نے کہاکہ آئی ٹی ایف اور ڈیوس کپ کمیٹی کی ترجیح ٹیموں، کھلاڑیوں اور شائقین کی حفاظت ہی رہی ہے اور ہم نے اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے۔
ڈیوس کپ قوانین کے مطابق پاکستان ٹینس فیڈریشن (پي ٹي ایف) کے پاس میچوں کیلئے غیر جانبدار مقام منتخب کرنے کا حق حاصل ہو گا جس کا فیصلہ اس کے اگلے پانچ دنوں میں کرنا ہوگا۔
پی ٹی ایف کے صدر سلیم سیف اللہ خان نے اگرچہ عالمی ادارے کے اس فیصلے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر سے وزیر اعظم نریندر مودی کے دفعہ 370 ختم کئے جانے کے فیصلے اور اس سے ریاست کا درجہ ختم کر کے مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنانے کے بعد سے بھارت اور پاکستان کے درمیان سیاسی تعلقات اور بھی کشیدہ ہو گئے ہیں۔