نئی دہلی:تجربہ کار بھارتی باکسر اور چھ بار کی عالمی چمپئن ایم سی میری کوم نے خواتین کی عالمی باکسنگ چمپئن شپ کی برانڈ ایمبیسیڈر کے طور پر مقرر کیے جانے پر پیر کو کہا کہ پچھلے کچھ برسوں میں تیزی سے تبدیلیوں کی وجہ سے خواتین باکسرز کو زیادہ مواقع مل رہے ہیں۔ میری کوم نے نامہ نگاروں کو بتایا، ’’گزشتہ چند برسوں میں (خواتین کی باکسنگ کا منظرنامہ) کافی حد تک بدل گیا ہے۔‘‘ مردوں کی باکسنگ کے مقابلے خواتین کے مقابلے زیادہ نہیں ہوتے تھے۔ پہلے (قومی سطح کے مقابلوں میں) صرف چند ریاستوں کی خواتین ہی حصہ لیتی تھیں۔ اب ہم دیکھتے ہیں کہ قومی مقابلوں میں یا یونیورسٹی سطح کے مقابلوں میں یا بھارت میں جتنے بھی مقابلے ہوتے ہیں، تمام ریاستیں اپنی خواتین باکسر کو بھیجتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'نہ صرف سینئر خواتین کے لیے بلکہ یوتھ، جونیئر اور سب جونیئر سطح پر بھی لڑکیوں کو کھیلنے کے زیادہ سے زیادہ مواقع مل رہے ہیں۔ نیز، اچھی کارکردگی دکھانے سے انہیں بیرون ملک بھارت کی نمائندگی کرنے کا فخر حاصل ہوتا ہے۔ میری کوم نے یہ بات باکسنگ فیڈریشن آف انڈیا (بی ایف آئی) کی جانب سے انہیں خواتین کی عالمی باکسنگ چیمپئن شپ کی برانڈ ایمبیسیڈر بنائے جانے کے بعد کہی۔ میری کوم کے علاوہ میزبان بی ایف آئی نے بالی ووڈ اداکار فرحان اختر کو بھی چیمپئن شپ کا برانڈ ایمبیسیڈر بنایا ہے۔ میری کوم نے کہا، “بھارت تیسری بار عالمی چیمپئن شپ کی میزبانی کر رہا ہے۔ یہ ایک خاص اعزاز ہے۔ یہ پوری دنیا کو ایک کھیل قوم کے طور پر بھارت کی صلاحیت کو ظاہر کرے گا۔