قومی دارالحکومت دہلی سے ملحقہ پنچکولہ میں جاری 'کھیلو انڈیا یوتھ گیمز' میں شرکت کرنے والی جموں و کشمیر 'تھانگ ٹا' ٹیم کے کوچ محمد اقبال نے جموں و کشمیر میں اس کھیل کے حوالے سے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے کہا کہ 'انہیں اس وقت ایک غیر معمولی چیلنج کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے جموں و کشمیر میں نوجوانوں کو تھانگ ٹا کے دلچسپ کھیل کی طرف راغب کرنے کی کوشش کی۔ promoting the game of Thang Ta
محمد اقبال نے کہا کہ 'بیس سال پہلے وہ ایک پرائیویٹ ٹرینر تھے اور لڑکوں اور لڑکیوں کو مفت کلاسز دے رہے تھے لیکن اب ان کا شمار جموں و کشمیر کے معزز کوچ میں ہوتا ہے۔ اقبال نے انکشاف کیا کہ مقامی لوگوں نے کلاسز میں لڑکیوں کی شمولیت پر اعتراض کیا۔ ان میں سے بہت سے لوگوں نے بہت جارحانہ انداز اختیار کیا اور ٹریننگ سیشن میں خلل ڈالتے رہے لیکن پھر ایک مقامی مسجد کے امام نے ان کی مدد کی۔ امام اور کئی اسکولوں کے پرنسپلز نے میرے کردار کی تصدیق کی اور مشتعل افراد کو یقین دلایا کہ میں بچوں کی اچھی دیکھ بھال کروں گا۔ اقبال نے مزید بتایا کہ 'لڑکیاں اس کھیل کو پسند کرتی تھیں اور ہر ایک مخالفت کے باوجود اس پر قائم رہنے کا عزم رکھتی تھی۔
برسوں کی محنت کے بعد محمد اقبال نے ہزاروں بچوں کو ٹھینگ ٹا کی طرف راغب کیا۔ آج ان میں سے کئی نوجوان مرد اور خواتین مقامی کوچ ہیں، جب کہ اس میں سے بہت سے لوگوں نے ملک کے مختلف حصوں یہاں تک کہ کوریا سے دبئی اور ایران تک، چیمپین شپ میں شرکت کے لیے سفر کیا جس سے دوسروں کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ Jammu and Kashmir Thang Ta Team