اردو

urdu

ETV Bharat / sports

Najam Sethi on World Cup پاکستان ایشین کرکٹ کونسل کا بائیکاٹ کرتا تو ورلڈ کپ میں بہت مسائل پیدا ہوتے:نجم سیٹھی - اکتوبر میں ایشین کرکٹ کونسل نے اعلان کردیا تھا

نجم سیٹھی نے کہا کہ گزشتہ برس اکتوبر میں ایشین کرکٹ کونسل نے اعلان کردیا تھا کہ ایشیا کپ پاکستان میں نہیں ہوگا بلکہ ایک نیوٹرل مقام پر ہوگا۔

مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی
مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی

By

Published : Jun 16, 2023, 10:25 PM IST

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ اگر پاکستان ایشین کرکٹ کونسل کا بائیکاٹ کرتا تو ورلڈ کپ میں بہت مسائل پیدا ہوتے۔

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میں کچھ دنوں سے ہندوستانی میڈیا سے اس لیے بات کر رہا تھا کہ کیونکہ مجھے یہ احساس تھا کہ ہندوستان میں غلط خبریں چل رہی ہیں اور مجھے لگ رہا تھا کہ یہ کہیں سے لیک ہو رہی ہیں اس لیے ہندوستانی میڈیا کو نیوٹرلائز کرنا ضروری تھا۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ میں نے ہندوستانی میڈیا سے اس لیے بات کی کہ ان کو ہماری بات میں وزن لگے اور یہ محسوس ہو کہ میں جو بات کر رہا ہوں وہ درست بات ہے اور مجھے خوشی ہے کہ میں ہندوستانی میڈیا کو یہ باور کرانے میں کامیاب رہا کہ کہ ہائبرڈ ماڈل بلیک میلنگ نہیں بلکہ ایک حل ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے جو باتیں رکھیں اس کا نتیجہ یہ سامنے آیا کہ ایشین کرکٹ کونسل نے گزشتہ روز ہماری تجاویز طلب کرلیں۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ گزشتہ برس اکتوبر میں ایشین کرکٹ کونسل نے اعلان کردیا تھا کہ ایشیا کپ پاکستان میں نہیں ہوگا بلکہ ایک نیوٹرل مقام پر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جب میں آیا تو انڈین کرکٹ بورڈ نے ایشیا کپ کا شیڈول بھی جاری کردیا تھا جس پر میں نے طنزیہ ایک ٹوئٹ کی تھی کہ اگر آپ نے سب کچھ طے کرلیا ہے تو دیگر چیزیں بھی طے کرلیں ہم سے پوچھے بغیر جس کے بعد ہندوستانی میڈیا میں کرکٹ بوڑد کی کچھ کھچائی ہوئی۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ بات چیت کرنے میں بڑی مشکل تھی کیونکہ ہندوستان کا ایشین کرکٹ کونسل میں بڑا زور ہے اور ہمیں ایگزیکیوٹو کمیٹی میں بھی نہیں بٹھایا اور تین سے چار ایشیائی ممالک آپس میں بیٹھ کر خود ہی تمام فیصلے کرلیتے ہیں ہمیں پوچھا بھی نہیں جاتا۔انہوں نے کہا کہ بیرونی ممالک متعلقہ حکام سے متعدد ملاقاتیں اور مسلسل بات چیت کرنے کا یہ نتیجہ سامنے آیا ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل نے اپنی پریس ریلیز میں ’ہائبرڈ ماڈل‘ کا ذکر کیا ہے جو کہ ہماری کامیابی ہے۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ انڈین کرکٹ بورڈ کا زور تھا کہ ایشین کرکٹ کونسل کو ورلڈ کپ کے ساتھ جوڑا جائے اور ہم پر زور دیا گیا کہ اگر ہندوستان پاکستان میں کھیلے گا تو پاکستان کو بھی ورلڈ کپ کے لیے کسی بھی ہندوستانی شہر میں کھیلنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ طویل عرصے بعد علاقائی کھیل ہونے جا رہا ہے، 2008 کے بعد ہم نے انٹرنیشنل کرکٹ سے بھی رجوع کیا اور پاکستان میں کھیلنے پر زور دیا۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ یہ پہلا ملٹی لیٹرل میچ ہے جس کا ہمیں حصہ ملا ہے اور ہمیں کہا گیا کہ اگر بات تسلیم نہ کی گئی تو میزبانی کے حقوق بھی واپس لے لیے جائیں گے، اگر ہماری ہائبرڈ ماڈل کی بات تسلیم نہ کی جاتی تو بہت بڑا بحران ہوجاتا۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم بائیکاٹ کرتے تو پھر اس کے نتائج ورلڈ کپ میں ہونے تھے اس کے بعد چیمپیئن شپ اور پھر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں اس کے نتائج ہونے تھے جس میں ہر قسم کے خطرے تھے۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ ہائبرڈ ماڈل کی تجویز تسلیم کرلی گئی ہے اور صرف 4 میچز کا کہا گیا ہے، اس سے زیادہ میچز بھی ہو سکتے تھے مگر لاجسٹک مسائل اتنے ہیں کہ اِدھر ادھر جانا بڑا مسئلہ تھا۔انہوں نے تردید کی کہ سری لنکا میزبانی نہیں کر رہا بلکہ صرف پاکستان میزبانی کر رہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان، ہندوستان کے درمیان جہاں بھی میچ ہوگا وہ ’فل ہاؤس‘ ہوگا، ایشین کرکٹ کونسل چاہتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان دو میچز ہوں اور اگر دونوں کے درمیان فائنل ہوجائے تو پھر مزید بہترہے۔انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں کرکٹ کو لانا ہے تو کچھ اقدامات اٹھانے ہوں گے۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کے پاس جانے کے حوالے سے نہ ہم کوئی فیصلہ کر سکتے ہیں نہ ہی ہندوستانی کرکٹ بورڈ، بلکہ یہ فیصلہ حکومتیں کر سکتی ہیں، ایشین کرکٹ کونسل کے شیڈول میں ہندوستان کے مختلف شہروں میں کرکٹ میچز کھیلنے کا کہا گیا مگر حکومت سے منظوری کے بغیر ہم کیسے مںظوری دے سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نےآئی سی سی کو بھی کہا کہ اگر ہماری حکومت سیکیورٹی کے پیش نظر ہمیں اجازت دے گی تو ہم آئیں گے اگر اجازت نہ دی گئی تو نہیں آئیں گے۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ میڈیا کو میچ کوریج پر بھیجنے پر تنقید ہوتی ہے لیکن ہم پھر بھی میڈیا کو کوریج کے لیے بھیجیں گے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان، ہندوستان کے تعلقات بہتر ہوں گے تو کرکٹ بھی کھیلی جائے گی۔

یو این آئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details