لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ اگر پاکستان ایشین کرکٹ کونسل کا بائیکاٹ کرتا تو ورلڈ کپ میں بہت مسائل پیدا ہوتے۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میں کچھ دنوں سے ہندوستانی میڈیا سے اس لیے بات کر رہا تھا کہ کیونکہ مجھے یہ احساس تھا کہ ہندوستان میں غلط خبریں چل رہی ہیں اور مجھے لگ رہا تھا کہ یہ کہیں سے لیک ہو رہی ہیں اس لیے ہندوستانی میڈیا کو نیوٹرلائز کرنا ضروری تھا۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ میں نے ہندوستانی میڈیا سے اس لیے بات کی کہ ان کو ہماری بات میں وزن لگے اور یہ محسوس ہو کہ میں جو بات کر رہا ہوں وہ درست بات ہے اور مجھے خوشی ہے کہ میں ہندوستانی میڈیا کو یہ باور کرانے میں کامیاب رہا کہ کہ ہائبرڈ ماڈل بلیک میلنگ نہیں بلکہ ایک حل ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے جو باتیں رکھیں اس کا نتیجہ یہ سامنے آیا کہ ایشین کرکٹ کونسل نے گزشتہ روز ہماری تجاویز طلب کرلیں۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ گزشتہ برس اکتوبر میں ایشین کرکٹ کونسل نے اعلان کردیا تھا کہ ایشیا کپ پاکستان میں نہیں ہوگا بلکہ ایک نیوٹرل مقام پر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جب میں آیا تو انڈین کرکٹ بورڈ نے ایشیا کپ کا شیڈول بھی جاری کردیا تھا جس پر میں نے طنزیہ ایک ٹوئٹ کی تھی کہ اگر آپ نے سب کچھ طے کرلیا ہے تو دیگر چیزیں بھی طے کرلیں ہم سے پوچھے بغیر جس کے بعد ہندوستانی میڈیا میں کرکٹ بوڑد کی کچھ کھچائی ہوئی۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ بات چیت کرنے میں بڑی مشکل تھی کیونکہ ہندوستان کا ایشین کرکٹ کونسل میں بڑا زور ہے اور ہمیں ایگزیکیوٹو کمیٹی میں بھی نہیں بٹھایا اور تین سے چار ایشیائی ممالک آپس میں بیٹھ کر خود ہی تمام فیصلے کرلیتے ہیں ہمیں پوچھا بھی نہیں جاتا۔انہوں نے کہا کہ بیرونی ممالک متعلقہ حکام سے متعدد ملاقاتیں اور مسلسل بات چیت کرنے کا یہ نتیجہ سامنے آیا ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل نے اپنی پریس ریلیز میں ’ہائبرڈ ماڈل‘ کا ذکر کیا ہے جو کہ ہماری کامیابی ہے۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ انڈین کرکٹ بورڈ کا زور تھا کہ ایشین کرکٹ کونسل کو ورلڈ کپ کے ساتھ جوڑا جائے اور ہم پر زور دیا گیا کہ اگر ہندوستان پاکستان میں کھیلے گا تو پاکستان کو بھی ورلڈ کپ کے لیے کسی بھی ہندوستانی شہر میں کھیلنا ہوگا۔