نئی دہلی:گزشتہ جنوری میں بھارتی ریسلنگ کی دنیا میں اس وقت کھلبلی مچ گئی جب کئی مہشور پہلوانوں نے دہلی کے جنتر منتر پر ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (WFI) کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے دھرنا دیا۔ اب ایک بار پھر بجرنگ پونیا، ساکشی ملک، ونیش پھوگٹ سمیت کئی پہلوان دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کر رہے ہیں۔ جنتر منتر پر پہلوانوں کی ہڑتال آج تیسرے دن بھی جاری ہے۔ دوسری جانب ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ اور قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بھوپندر سنگھ ہڈا نے دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کی حمایت کی ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق بجرنگ، ساکشی، سنگیتا اور ونیش سمیت کئی پہلوان دوسری رات بھی جنتر منتر احتجاجی مقام پر سوئے۔ دھرنے پر بیٹھے پہلوانوں کو آج بھی سیاسی جماعتوں اور لیڈروں کی حمایت ملنے کی اطلاع ہے۔ دوپہر تک بھوپیندر سنگھ ہڈا پہلوانوں سے ملنے احتجاجی مقام پر پہنچے۔ جب کہ گذشتہ روز بھارتی مہیلا کانگریس کی صدر نیتا ڈیسوزا، آپ کے راجیہ سبھا رکن سشیل گپتا اور AIDWA کی خواتین ارکان نے پہلوانوں سے ملاقات کی اور ان کی حمایت کی۔ اس کے علاوہ کھاپ پنچایتوں کے بھی تعاون دینے کی اطلاع ہے۔
اس قبل بھوپیندر سنگھ ہڈا نے پیر کے روز جنتر منتر پر ہڑتال پر بیٹھے پہلوانوں کی حمایت میں ٹویٹ کیا۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا 'انتہائی افسوس کی بات ہے کہ ملک کا نام روشن کرنے والے بین الاقوامی سطح کے کھلاڑیوں کو دھرنے پر بیٹھنا پڑا، انہیں انصاف ملنا چاہیے۔ میں خود کل دہلی کے جنتر منتر پر احتجاجی مقام پر جاؤں گا۔ نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 'افسوس کی بات ہے کہ ملک کا نام روشن کرنے والے کھلاڑی دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ انہیں انصاف ملنا چاہیے، سہارا مانگیں گے تو ہم بھی دیں گے۔ میں کھلاڑیوں کے مفاد میں ہوں، ان کے مفادات کے لیے لڑتا ہوں، کسی کو غلط نہیں کہتا۔