راولپنڈی: انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے پہلے روز 4 بلے بازوں نے سنچریوں کی مدد سے 112 سالہ ریکارڈ توڑتے ہوئے صرف 75 اوورز کے کھیل میں 4 وکٹوں پر 506 رنز بنا لیے۔Pakistan vs England First Test Match
راولپنڈی میں کھیلے جارہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔اوپنرز نے نسیم شاہ کے پہلے اوور میں 14 رنز بٹورے اور محض نویں اوور میں نصف سنچری مکمل کر لی۔اوپنرز بین ڈکٹ اور زیک کرالی دونوں نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ٹیم کی سنچری کھیل کے پہلے ہی گھنٹے میں صرف 13.4 اوورز میں مکمل کرا دی۔زیک کرالی نے نسبتاً زیادہ جارحانہ انداز اپنایا اور کھانے کے وقفے کے فوراً بعد اپنی سنچری مکمل کرلی جبکہ ان کے ساتھی بین ڈکٹ بھی ان کے نقش قدم پر گامزن رہے۔زیک کرالی 99 کے اسکور پر اس وقت خوش قسمت ثابت ہوئے جب امپائر نے انہیں ایل بی ڈبلیو قرار دیا لیکن ڈی آر ایس کے استعمال کی بدولت وہ ناٹ آؤٹ قرار پائے کیونکہ ہاک آئی میں گیند لیگ اسٹمپ سے باہر جا رہی تھی۔بین ڈکٹ کو بھی سنچری مکمل کرنے میں زیادہ دیر نہ لگی اور حارث رؤف کو چوکا لگا کر انہوں نے 104 گیندوں پر کیریئر کی پہلی سنچری مکمل کر لی۔Pakistan vs England First Test Match
پاکستان کو 233 کے اسکور پر پہلی کامیابی اس وقت ملی جب بین ڈکٹ 107 رنز بنانے کے بعد ریورس سوئپ کھیلنے کی کوشش میں آؤٹ قرار پائے، فیلڈ امپائر نے انہیں ناٹ آؤٹ قرار دیا، جس پر پاکستان نے ریویو لینے کا درست فیصلہ کیا جس پر بائیں ہاتھ کے اوپنر آؤٹ قرار پائے اور یوں زاہد محمود نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی پہلی وکٹ حاصل کی۔انگلینڈ کی ٹیم ابھی اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ حارث رؤف نے 122 رنزپر کھیلنے والے زیک کرالی کی وکٹیں بکھیر دیں۔Pakistan vs England First Test Match
دو وکٹیں گرنے کے بعد اولی پوپ کا ساتھ دینے تجربہ کار جو روٹ آئے اور دونوں نے تیسری وکٹ کے لیے مزید 51 رنز کی ساجھے داری قائم کی، روٹ 23 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور ریویو کے استعمال کے باوجود وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے۔اس کے بعد ہیری بروک کی وکٹ پر آمد ہوئی اور دونوں نے کھانے کے وقفے تک مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔
جب میچ کے پہلے دن چائے کا وقفہ ہوا تو انگلینڈ نے تین وکٹوں کے نقصان پر 332رنز بنائے تھے۔پاکستان کی جانب سے زاہد محمود نے دو جبکہ حارث رؤف نے ایک وکٹ حاصل کیں۔
انگلینڈ نے وقفے کے بعد جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ وہی سے شروع کیا جہاں سے منقطع ہوا تھا۔