نئی دہلی: بھارت میں یوں تو خواتین نے ہر شعبے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے، لیکن اگر کھیلوں کی طرف نظر ڈالیں تو ہمارے ملک کی خواتین نے اس شعبے میں ہندستان کا نام روشن کرنے میں اپنا بھرپور تعاون دیا ہے۔ ایتھلیٹ خاتون کھلاڑی ڈولا بنرجی نے تیر اندازی کے شعبے میں متعدد میڈل جیت کر ملک کا پرچم متعدد مرتبہ بلند کیا۔ خواتین کی تیر اندازی میں قومی سطح پر شہرت حاصل کرنے والی پہلی خاتون کھلاڑی ہونے کا سہرا بھی ڈولا بنرجی کو جاتا ہے۔ بھارت میں تیر اندازی کو بنیادی طور پر مردوں کا کھیل سمجھا جاتا ہے لیکن ڈولا بنرجی نے نہ صرف قومی سطح پر اپنا اور ملک کا نام روشن کیا بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی کامیابی کے جھنڈے گاڑے۔
محض 10 برس کی عمر میں ڈولا بنرجی نے تیر اندازی کرنا شروع کیا۔ ڈولا بنرجی نے ٹاٹا آرچری اکیڈمی، جمشید پور سے تیر اندازی سیکھی۔ انہیں تیر اندازی کے میدان میں قومی سطح پر واحد کامیاب کھلاڑی ہونے کا شرف بھی حاصل ہے۔ بمشکل 16 برس کی عمر میں، ڈولا بنرجی نے 1996 میں سان ڈیاگو میں یوتھ ورلڈ چیمپئن شپ میں اپنا پہلا بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔ اس چیمپئن شپ میں ڈولا ہندوستانی خواتین کی تیر اندازی ٹیم کی ایک اہم رکن رہیں اور ان کی پرفارمینس بھی بہت عمد ہ رہی۔ یہی شروعات تھی اور تب سے وہ متعدد بار قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں ہندوستان کی نمائندگی کر چکی ہیں اور ہندوستانی تیر اندازی ٹیم کی باقاعدہ رکن رہیں۔
سال 2003 میں ڈولا نے 42ویں عالمی تیر اندازی چیمپئن شپ میں شرکت کی ۔ لیکن بدقسمتی سے وہ کوارٹر فائنل میں شکست سے دوچار ہوگئیں۔ سال 2003 میں ہی انہوں نے 13ویں ایشن آرچری چیمپئن شپ میں چوتھا مقام حاصل کیا۔ڈولا بنرجی نے 2004 کے سمر اولمپکس میں ہندوستان کی نمائندگی کی۔ وہ خواتین کی انفرادی رینکنگ راؤنڈ میں 642 کے 72 تیر اسکور کے ساتھ 13 ویں نمبر پر رہیں۔
اس کے بعد سال 2004 میں دوسرے اور تیسرے یورپین گراں پریکس میں انہوں نے بالترتیب چوتھی ، ساتویں اور آٹھویں پوزیشن حاصل کی۔ سال 2005 میں انہوں نے یورپین گراں پریکس میں طلائی اور نقرئی تمغہ جیتا۔اسی برس انہوں نے سینئر ورلڈ آرچری چیمپئن شپ میں چوتھے اور ایشین آرچری چیمپئن شپ میں کانسہ کا تمغہ جیتا۔ سال 2006 ، ڈولا بنرجی کے لئے بہت کامیاب رہا۔ اسی سال ڈولا نے ایس اے ایف چیمپئن شپ میں دو مرتبہ گولڈمیڈل جیتے۔ سال 2006 میں ہی انہوں نے پہلے ورلڈکپ میں شرکت کی۔ اسی برس دوسرے ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں انہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا ۔ 2006 میں ہی ڈولا بنرجی نے ایس اے ایف گیمز میں انہوں نے دو گولڈ میڈل جیتے۔چوتھے ورلڈ کپ اور ایشین گیمز، جو اسی برس منعقد ہوئے تھے، دونوں گیمز میں ڈولا نے چوتھا مقام حاصل کیا اور ایشین سرکٹ گیمز میں چاندی کا تمغہ بھی جیتا۔
سال 2007 میں ڈولا نے چوتھے ورلڈ کپ میں سونے اور کانسہ کا تمغہ جیتا ۔ اسی برس ایشین آرچری چیمپئن شپ میں انہوں نے کانسہ اور سونے کا تمغہ جیتا۔ 2007 کے ورلڈ کپ کےفائنل میں انہوں نے طلائی تمغہ جیت کر ہندستان کے وقار میں اضافہ کیا۔سال 2008 میں ایشین گراں پیرکس میں انہوں نے طلائی تمغہ جیتا۔ 2009 میں چوتھے ایشین گراں پریکس مقابلہ میں ڈولا نے کانسے اور طلائی کا تمغہ جیتا۔ پھر اسی برس 5ویں ایشین گراں پرکس میں دو مرتبہ گولڈ میڈل جیتے۔
سال2010 میں ایس اے ایف گیمز میں انہوں نے دو مرتبہ سونے کا تمغہ جیتا۔ اسی برس پہلے ایشین گراں پریکس مقابلہ میں انہوں نے گولڈ میڈل جیتا۔ اس سال بھی انہوں نے دوسرے اور تیسرے ورلڈ کپ مقابلے میں چوتھا مقام حاصل کیا جبکہ تیسرے ورلڈ کپ میں انہوں نے چاندی کا تمغہ جیتا۔ 19ویں دولت مشترکہ کھیلوں میں انہوں بالترتیب کانسہ اور سونے کا تمغہ حاصل کیا۔ وہ نیویارک میں منعقدہ 42 ویں 'ورلڈ آؤٹ ڈور ٹارگٹ آرچری چیمپئن شپ' میں اپنی مہارت سے کامیاب رہیں اور اولمپک گیمز میں حصہ لینے کے لیے کوالیفائی کرنے والی ہندوستان کی پہلی خاتون آرچر بن گئی۔