نئی دہلی: بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے ٹیم انڈیا کا مرکزی اسپانسر بننے کے لیے ٹینڈر جاری کیا ہے۔ ٹیم انڈیا کا آخری لیڈ اسپانسر BYJU'S تھا۔ آپ نے جرسی کے اگلے حصے پر BYJU'S لکھا دیکھا ہوگا۔ حالانکہ انہوں نے مارچ 2023 میں بی سی سی آئی کے ساتھ اپنا معاہدہ ختم کر دیا تھا۔ اس کے بعد سے اب تک ٹیم انڈیا کا کوئی لیڈ اسپانسر نہیں ہے۔ اسی وجہ سے ہندوستانی کرکٹ ٹیم 7 جون سے 11 جون کے درمیان آسٹریلیا کے خلاف کھیلے گئے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں بغیر اسپانسر کی جرسی کے میدان میں اتری۔ لیکن اب بی سی سی آئی نے لیڈ اسپانسر کے لیے ٹینڈر جاری کیا ہے۔
BCCI has Issued a Tender بی سی سی آئی نے ٹیم انڈیا کے لیڈ اسپانسر کے لیے ٹینڈر جاری کیا - دنیا کی سب سے بڑی اسپورٹس ویئر کمپنی ایڈیڈاس
دنیا کی سب سے بڑی اسپورٹس ویئر کمپنی ایڈیڈاس کو اپنا نیا جرسی اسپانسر بنانے کے بعد اب بی سی سی آئی نے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے لیڈ اسپانسر کے لیے ٹینڈر جاری کیا ہے۔ جانئے اس خبر میں بولی میں شامل ہونے کا مکمل عمل کیا ہے۔
بی سی سی آئی کے سکریٹری جے شاہ نے ایک ریلیز میں کہا ہے کہ، 'بی سی سی آئی نے قومی ٹیم کے اہم اسپانسرشپ کے حقوق کے لیے بولیوں کو مدعو کیا ہے'۔ بولی کے لیے دستاویزات پانچ لاکھ روپے کے علاوہ جی ایس ٹی ادا کر کے جمع کیے جا سکتے ہیں اور یہ فیس قابل واپسی نہیں ہے۔ اسے خریدنے کی آخری تاریخ 26 جون ہے۔ اس بار بی سی سی آئی کسی بھی ایسی کمپنی کو لیڈ اسپانسر کے طور پر نہیں دیکھنا چاہتا، تاکہ ایسی کسی چیز کو فروغ نہ دیا جائے جو ملک کے لوگوں کو بری لت کی طرف راغب کرے۔
ایک رپورٹ کے مطابق بیٹنگ، کریپٹو کرنسی، الکحل، تمباکو، ریئل منی گیمنگ، اسپورٹس ویئر مینوفیکچررز کے ساتھ ساتھ ایسی کوئی بھی کمپنی جو اخلاقیات کو ٹھیس پہنچانے کا کام کرتی ہے، ان قسم کی کمپنیوں پر بھارتی کرکٹ ٹیم کے لیڈ اسپانسرز بننے پر پابندی عائد نہیں کی جائے گی۔ بولی میں شامل کیا جائے۔ بتادیں کہ Byju، Oppo، Star اور Sahara جیسی کمپنیاں پچھلے کچھ برسوں میں ٹیم انڈیا کی لیڈ اسپانسر رہی ہیں۔