بھارتی گھڑ سوار فواد مرزا کو جمعرات کو راشٹر پتی بھون میں صدر رام ناتھ كووند ارجن ایوارڈ سے نوازیں گے۔
ملک کے بہترین گھڑسوار فواد مرزا یہ ایوارڈ حاصل کرنے والے پہلے عام شہری بنیں گے کیوں کہ رائیڈنگ میں اب تک جتنے بھی ارجن ایوارڈ دیئے گئے ہیں وہ سب فوجیوں کو ملے ہیں۔
ایوارڈ کےلیے منتخب ہونے کے بعد فواد نے خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس عزت افزائی کے لیے اپنا نام سن کر پہلے تو یقین نہیں ہوا تھا کیونکہ گھڑسواری میں بھارت کی کارکردگی بہت اچھی نہیں رہی اور عام لوگوں میں یہ کھیل مقبول بھی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ فواد نے جکارتہ ایشیائی کھیلوں میں گھڑسواری میں چاندی کا تمغہ جیتا اور 36 برسوں کے بعد ملک کو اس کھیل میں تمغہ دلایا۔
فواد 29 اگست کو راشٹر پتی بھون میں صدر کے ہاتھوں یہ ایوارڈ قبول کرنے کے بعد اگلی صبح جرمنی روانہ ہو جائیں گے جہاں وہ ٹوکیو اولمپک کے لیے اپنی تیاریوں کو مضبوط کریں گے۔
اس بابت فواد مرزا نے کہا کہ یہ ایوارڈ میرے لیے خواب پورا ہونے جیسا ہے اور اس سے مجھے مستقبل اور اگلے اولمپک کے لیے بہتر کارکردگی کرنے کی ترغیب ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ میں اب ہر قسم کے دباؤ سے آزاد ہو چکا ہوں، اولمپک کھیلنے کی اہلیت پانا اور اولمپک میں یادگار کارکردگی کا مظاہرہ کرنا میرا واحد مقصد ہے۔
فواد مرزا نے سنہ 2018 کے جکارتہ ایشیاڈ میں سخت جدوجہد کے بعد ٹیم اور سنگلز میں چاندی کے تمغے جیتے تھے اور گھڑسواری کی جانب سب کی توجہ مبذول کرائی تھی۔
انہوں نے کہ کہا کہ ارجن ایوارڈ حاصل کرنے سے مستقبل کے کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھے گا اس کے علاوہ گھڑ سواری کے باری میں فواد نے کہا کہ گھڑسواری انتہائی مشکل کھیل ہے جس میں انسان اور جانور کے درمیان تال میل، ان دونوں کی جسمانی اور ذہنی صلاحیت و قابلیت کی اصل آزمائش ہوتی ہے جبکہ گھوڑے کو صبح دانا ڈالنے سے لے کر اس کا مساج، کھاد،خوراک اور مشق پر توجہ دینی پڑتی ہے تب ہی دونوں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر پاتے ہیں، ایسی صورت میں ہی ایشیاڈ، اولمپکس اور دیگر مقابلوں میں بہتر نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔
فواد مرزا نے ارجن ایوارڈ کے لیے ایمبیسی انٹرنیشنل رائیڈنگ ا سکول (اے آئی آر ایس ) کا شکریہ ادا کیا جہاں وہ ٹریننگ کرتے تھے، فواد نے اپنی اس کامیابی کے لیے بنگلور میں واقع اے آئی آر ایس اور اس کے چیئرمین و مینیجنگ ڈائریکٹر جیتو وروانی کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں کھیل ایوارڈز کی سلیکشن کمیٹی کا شکر گزار ہوں جس نے ارجن ایوارڈ کے لیے میرے نام کا انتخاب کیا اور صدر جمہوریہ کے ہاتھوں راشٹر پتی بھون میں ایوارڈ سے نوازا جانا میرے لیے سب سے بڑا اعزاز ہو گا اور اس کے لیے میں جیتو وروانی اور اے آئی آر ایس کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اس کھیل کے میدان میں میری رہنمائی اور حمایت کی ان کے بغیر میں اپنے خوابوں کو پورا نہیں کر پاتا۔