اردو

urdu

ETV Bharat / sports

منظم طریقے سے پریکٹس جلد ہی شروع کریں گے: رجیجو

مرکزی وزیر کھیل كرن رجیجو نے کہا کہ حکومت جلد ہی منظم طریقے سے ہاکی کی پریکٹس شروع کرنے کی کوشش کرے گی۔

منظم طریقے سے جلد ہی شروع کریں گے پریکٹس: ریجیجو
منظم طریقے سے جلد ہی شروع کریں گے پریکٹس: ریجیجو

By

Published : May 16, 2020, 12:54 PM IST

رجیجو نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بنگلور میں واقع اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا ( سائی ) مرکز میں موجود سینئر مرد اور خاتون ہاکی ٹیموں کے کھلاڑیوں سے بات چیت کی اور تقریبا 40 کھلاڑیوں، کوچز اور ڈائریکٹرز سے لاک ڈاؤن کے بعد میدان پر ٹریننگ شروع کرنے کو لے کر تجویز طلب کی۔

اس آن لائن ملاقات میں کھیل سیکریٹری روی متل، سائی کے ڈائریکٹر جنرل سندیپ پردھان، بھارتی اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نریندر دھرو بترا، ہاکی انڈیا کے صدر محمد مشتاق احمد، ہاکی انڈیا کے ہائی پرفارمنس ڈائریکٹر ڈیوڈ جان، مرد ٹیم کے چیف کوچ گراہم ریڈ، خواتین ٹیم کے کوچ شرڈ مرنے اور ہاکی فیڈریشن کے دیگر سینئر افسران موجود تھے۔

بحث کے بعد ریجیجو نے کھلاڑیوں اور کوچز کو کیمپ کے اندر سائی کی طرف سے قائم کمیٹی کی معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی ) کے نفاذ پر ٹریننگ شروع کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ طبی ماہر اور قومی کھیل فیڈریشن کے مشاورت کے بعد ایس او پی تیار کیا گیا ہے۔

وزیر کھیل نے کہا کہ 'ایس وی پی تیار کیا گیا ہے اور ہمیں ہاکی کھلاڑیوں اور کوچز سے ان پٹ ملے ہیں۔ ہم جلد ہی منظم طریقے سے مشق شروع کریں گے۔ یہ صحت کے ماہرین، کوچز، فیڈریشن کے حکام اور حکومت سے رائے لینے کے بعد شروع کیا جائے گا۔

ریجیجو نے کہا کہ 'میں یقین دلاتا ہوں کہ ہم میدان پر کھلاڑیوں کی واپسی کے لیے مکمل مدد کریں گے لیکن ہمیں توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ہم ایک بھی کھلاڑی کی صحت سے رسک نہیں لے سکتے کیونکہ اس سے پوری منصوبہ بندی ناکام ہو سکتی ہے۔ ہمیں یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ کورونا کے بعد کھیل کا طریقہ پوری طرح بدل جائے گا اور ہمیں آگے بڑھنے کے لیے اس تبدیلی کے لیے تیار رہنا ہوگا۔

ملاقات کے دوران زیادہ تر کھلاڑیوں نے ٹریننگ شروع کرنے کی وکالت کی اور اس بارے میں اپنی رائے رکھی۔ بھارتی مرد ہاکی ٹیم کے کپتان من پریت سنگھ نے ملاقات کے دوران مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ 'اگر ہم بنیادی مہارت پر ٹریننگ شروع کریں اور پنالٹی کارنر کی طرح دیگر ٹیکنالوجی پر کام کریں تو اس سے ٹیم کو اولمپکس کی تیاریوں کے لیے کافی مدد ملے گی۔

خواتین ہاکی ٹیم کی کپتان رانی نے کہا کہ 'ٹیم فٹنس کے طور پر صحیح سمت میں ہے لیکن اولمپک کی تیاریوں پر توجہ مرکوز کرنے اور قوت برداشت بڑھانے کے لیے ٹیم کو میدان پر واپسی کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ 'ہم یہاں اتنے محفوظ ہیں جتنے شاید گھر میں بھی نہیں ہوتے۔ مجھے لگتا ہے کہ ہم پروٹوکول اور سماجی فاصلے پر عمل کرتے ہوئے ٹریننگ شروع کر سکتے ہیں۔

مرد ٹیم کے تجربہ کار گول کیپر پی آر شري جیش نے کہا کہ 'ہمارے لیے دماغی حالت کو ٹھیک رکھنا کافی ضروری ہے اور اگر ہم ٹریننگ شروع کریں گے تو اس سے ہمارا ذہن تازہ ہو جائے گا۔ ابھی کچھ ماہ تک کوئی ٹورنامنٹ نہیں ہے تو اپنے کھیل پر توجہ مرکوز کرنا تھوڑا مشکل ہے۔

مشتاق احمد نے کہا کہ 'ہمیں اس مشکل دور میں حکومت کی حمایت کرنا ہے اور ایک بار سینئر ٹیم کے میدان پر واپسی کرنے کے ساتھ ہی 2021 میں ہونے والے جونیئر ہاکی ورلڈ کپ کو دیکھتے ہوئے جونیئر ٹیم کی ٹریننگ شروع کرنے پر توجہ مرکوز کریں گے۔

جان نے کہا کہ 'دنیا کے زیادہ تر ممالک میں ٹریننگ شروع نہیں ہوئی ہیں۔ صرف ہالینڈ اور بیلجیم نے چھوٹے گروپ میں اس کی شروعات کی ہے۔ اگر ہم ٹریننگ شروع کرتے ہیں تو ہم صحیح راستے پر ہوں گے اور اس کا ہمیں فائدہ ملے گا۔ کھلاڑیوں کو دو ماہ تک مخالف ٹیم اور کھلاڑیوں کے کھیل کے بارے میں جاننے کا موقع ملے گا جس کا ہمیں یقینی طور پر فائدہ ہو گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details