جےایس ڈبلیو اسپورٹس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مصطفی غوث نے کورونا کے اثر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کا جہاں سماجی اور اقتصادی زندگی پر گہرا اثر پڑا ہے وہیں 500 ارب ڈالر کی عالمی کھیل صنعت کورونا سے محفوظ نہیں رہا ہے۔جے ایس ڈبليو کے پاس بنگلور ایف سی فٹ بال ٹیم اور دہلی كیپٹلس کرکٹ آئی پی ایل ٹیم ہے۔
پانچ سو ارب ڈالر کی عالمی کھیل صنعت بحران کا شکار غوث نے کہا کہ کھیل صنعت پر کورونا کے اثر کا اندازہ اسی حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ ٹوکیو اولمپک جیسے سب سے بڑے کھیل مقابلے کو 2021 تک ملتوی کر دیا گیا ہے جبکہ سال کے تیسرے گرینڈ سلیم ومبلڈن، فارمولا ون کی کئی ریسوں اور این بی اے
پانچ سو ارب ڈالر کی عالمی کھیل صنعت بحران کا شکار سیزن کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔
ہندستان میں انڈین پریمیئر لیگ کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا ہے۔اولمپک ملتوی کئے جانے سے اولمپک کوالیفائنگ ٹورنامنٹ اگلے سال تک کے لئے ملتوی کر دئے گئے ہیں۔
غوث نے کہا کہ جم اور تربیتی مرکز میں پریکٹس کرنے والے کھلاڑی اس وقت اپنے گھروں میں بند ہیں اور پریکٹس نہیں کر پا رہے ہیں۔اس کا کھلاڑیوں پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔لہذا اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
پانچ سو ارب ڈالر کی عالمی کھیل صنعت بحران کا شکار انہوں نے کہا کہ کورونا کے اثرات کے ابتدائی چند ہفتے اسے سمجھنے میں نکل گئے ہیں لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ کھیل صنعت آگے کے حالات کے لئے منصوبہ تیار کرے تاکہ کھیل کو واپس میدان میں لایا جا سکے۔
غوث نے کہا کہ صحت اور حفاظت سب کی ترجیح ہے لیکن تمام متعلقین کے لئے کھیل کو مرحلہ وار طریقے سے واپس لانا ہوگا اور وہ بھی کھیل کی واپسی کے لئے بے چین ہوں گے۔
پانچ سو ارب ڈالر کی عالمی کھیل صنعت بحران کا شکار انہوں نے کہا کہ ابھی یہ دیکھنے میں آ رہا ہے کہ دنیا میں کچھ جگہ ہلکے پھلكے انداز میں کھیل شروع ہوئے ہیں لیکن اسٹیڈیم خالی ہیں اور ناظرین اپنی آنکھوں سے کھیل کو دیکھنے کا انتظار کر رہے ہیں۔
غوث نے کہا کہ ان کی ٹیمیں بنگلور ایف سی اور دہلی كیپٹلس کے کھلاڑیوں کے مسلسل رابطے میں ہیں اور ان سے مسلسل بات چیت بنائے ہوئے ہیں۔